بلاگتازہ ترینرجحان

یومِ یکجہتی کشمیر منانے کا آغاز کب ہوا اور اس کی کیا وجوہات تھیں؟

شیئر کریں

یوم یکجہتی کشمیر: پاکستان کی بھرپور حمایت

پاکستان آج یعنی پانچ فروری کو منقسم کشمیر کے تمام علاقوں کے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن مناتا ہے۔

یہ سلسلہ گزشتہ تیس سال سے جاری ہے، جس میں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتیں احتجاجی مظاہرے اور سرکاری تقریبات منعقد کرتی ہیں۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس دن کو منانے کا آغاز کب ہوا اور اس کے پیچھے کیا عوامل تھے؟

کشمیرکی تاریخ کی جھلک

تاریخی شواہد بتاتے ہیں کہ یوم یکجہتی کشمیر کا آغاز دراصل 1932 میں متحدہ پنجاب سے ہوا تھا،

مگر یہ سلسلہ وقت کے ساتھ ٹوٹتا اور پھر سے جڑتا رہا۔

پاکستان کے قیام کے بعد کشمیریوں کے ساتھ حمایت کا اظہار جاری رہا،

تاہم کوئی مخصوص دن اس مقصد کے لیے نہیں تھا۔

1975 کا تاریخی موقع

1975 میں وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 28 فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منانے کا اعلان کیا، جس کے جواب میں بھرپور احتجاج ہوا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس دن پاکستان کی تمام کاروباری سرگرمیاں بند ہو گئیں تھیں،

اور لوگ اپنے مویشیوں کو بھی پانی دینے سے قاصر رہے۔

1990 کی تبدیلی

1990 میں قاضی حسین احمد نے میاں نواز شریف کی مشاورت سے یوم یکجہتی کشمیر کے لیے ایک مخصوص دن مقرر کرنے کی تجویز دی،

جس کی بھرپور حمایت وزارت عظمیٰ کی جانب سے بھی ملی۔

کشمیری تحریک کی شدت

یہ وہ وقت تھا جب بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مسلح تحریک کے ابتدائی مراحل شروع ہو چکے تھے۔

اس دور میں کشمیری نوجوانوں کی ہلاکتیں اور ہجرتیں ایک بھیانک حقیقت بن چکی تھیں۔

اسی دوران، 1988 میں سارک اجلاس کے موقع پر بھارت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی کی طرف سے

کشمیر کے مسئلے پر خاموشی بھی اس مسئلے کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش تھی۔

عوامی ردعمل

بھارت میں جاری کشمیری تحریک کے دوران، قاضی حسین احمد نے میاں نواز شریف کے ساتھ مشاورت کے بعد

پانچ فروری 1990 کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان کیا۔

اس کے بعد پاکستان میں کشمیر کے مسئلے پر سیاسی جماعتوں میں بے چینی اور تحریکیں بڑھنے لگیں۔

سرکاری سطح پر یوم یکجہتی کا اعلان

یوں تو یہ دن غیر سرکاری طور پر منایا جا رہا تھا، لیکن سرکاری طور پر اس کو منانے کا آغاز 2004 میں ہوا،

جب وزیر اعظم ظفر اللہ خان جمالی نے اس دن کو باقاعدہ طور پر منانے کا اعلان کیا۔

تب سے ہر سال ایس دن کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا مشترکہ اجلاس منعقد کیا جاتا ہے،

جس میں وزیر اعظم یا ان کا نمائندہ خیالات کا اظہار کرتا ہے۔

اختتام

یوم یکجہتی کشمیر ہر پاکستانی کے دل میں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کی ایک مضبوط علامت ہے۔

یہ دن ہمیں یاد دہانی کراتا ہے کہ ہم اپنی کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button