تازہ ترینرجحانصحت

بارشوں کے بعد ڈینگی پھیلنے کا خدشہ، ادارہ برائے صحت نے ایڈوائزری جاری کردی

شیئر کریں

اسلام آباد: ڈینگی وائرس کے خطرات کے پیش نظر ایڈوائزری جاری:

حالیہ بارشوں کے بعد ملک میں ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) نے اس سلسلے میں ایک اہم ایڈوائزری جاری کی ہے۔

ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ:

این آئی ایچ کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ
پنجاب،
بلوچستان اور
شمالی علاقوں میں ڈینگی کیسز میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

بارشوں کے بعد گرم اور مرطوب موسم کی وجہ سے یہ وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے، جس سے صورتحال مزید ابتر ہوسکتی ہے۔

احتیاطی تدابیر کی ضرورت:

ادارے نے عوام اور متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر احتیاطی اقدامات کریں

اور مچھر کی افزائش کو روکنے کے لیے فعال کردار ادا کریں۔

کیسز کی تعداد میں تش بڑھتا ہوا اضافہ:

2024 میں پاکستان میں 28,427 ڈینگی کیسز کی رپورٹ ہوئی ہے، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں ایک بڑا اضافہ ہے۔

اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئی تو مزید کیسز سامنے آسکتے ہیں۔

شدید دھنگی کے مریضوں کو پلیٹیلیٹس کی تعداد 10,000 سے کم ہونے کی صورت میں فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈینگی بخار کی علامات:

ڈینگی بخار کی ابتدائی علامات میں
تیز بخار،
شدید سر درد،
جوڑوں اور
پٹھوں میں درد، جلد پر نشانات،
اور آنکھوں کے پیچھے درد شامل ہیں۔

دواؤں کے بارے میں ہدایات:

این آئی ایچ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ بخار کی صورت میں صرف پیراسیٹامول کا استعمال کریں

اور دیگر دواؤں جیسے اسپرین اور NSAIDs سے دور رہیں، کیونکہ یہ خون بہنے کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

مچھر سے بچاؤ کے طریقے:

ڈینگی کے خطرے سے بچنے کے لیے، این آئی ایچ نے عوام کو مچھر دانی، مچھر بھگانے والی کریم اور

اسپرے کے استعمال، بازو ڈھانپنے والے کپڑے پہننے، اور پانی کو کھڑا نہ ہونے دینے کی ہدایت کی ہے۔

فوری اقدامات کی ضرورت:

این آئی ایچ نے حکومت اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ

فوری طور پر اقدامات کریں تاکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

اس کے علاوہ، اسپتالوں کو بھی ڈینگی کی تشخیص کے لیے لیبارٹری سہولیات کو بہتر بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ً

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button