
اسٹار لنک کے لائسنسنگ کا عمل جلد مکمل ہوگا:
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن، شزا فاطمہ خواجہ نے اعلان کیا ہے کہ
اسپیس ایکس کی اسٹار لنک کے لیے لائسنسنگ کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔
متوقع ہے کہ یہ سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ فراہم کنندہ نومبر 2025 تک پاکستان میں اپنی خدمات شروع کر دے گا۔
لائسنس کی حتمی شکل اور تنصیب کے اقدامات:
شزا فاطمہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سامنے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لائسنس کے اجراء کے بعد
ضروری آلات کی تنصیب کا عمل شروع کیا جائے گا۔ ان کے مطابق اسٹار لنک نومبر سے پاکستان میں دستیاب ہوگا۔
صارفین کے تجربات پر توجہ:
اجلاس کے دوران،
وفاقی وزیر نے صارفین کے تجربے اور انٹرنیٹ اسپیکٹرم میں ہونے والی ترقی کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کیں۔
اس میں مختلف قانونی مسائل کی پیشرفت کا بھی ذکر ہوا، جس کے حل کے لئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
اسپیکٹرم کلیئرنس کی کامیابیاں:
شزا فاطمہ نے گزشتہ سال کے دوران وزیر قانون کی مدد سے 550 میگا ہرٹز سے زیادہ اسپیکٹرم کی کلیئرنس کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔
پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری:
بیان کے مطابق،
یہ جامع بریفنگ کمیٹی کو وزارت کے جاری منصوبوں اور مستقبل کے اقدامات سے آگاہ کرنے کے لئے تھی جو کہ پاکستان کے
ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور ملک بھر میں انٹرنیٹ تک رسائی کو بڑھانے کی حکومتی عزم کو مزید مستحکم کرے گی۔
اسٹار لنک کی عارضی رجسٹریشن کی منظوری:
پچھلے ماہ، حکومت نے اسٹار لنک کی عارضی رجسٹریشن کی منظوری دی،
جس نے ملک میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ خدمات کے آغاز کی راہ ہموار کر دی تھی۔
ڈیجیٹل تبدیلی کا سفر:
وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے ایک بیان میں اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے، یہ اقدام وزیر اعظم شہباز شریف کے متعین کردہ وژن کے مطابق ہے،
جو کہ ملک کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور انٹرنیٹ تک رسائی کی فراہمی کے لئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان ڈیجیٹل تبدیلی کی راہ پر
گامزن ہے، اور سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کا آغاز اس صف میں ایک اہم سنگ میل ہے۔