نیپرا کا پاور وتھ پراسپیریٹی کے تحت شمسی توانائی کی پسماندہ طبقے تک رسائی آسان بنانے کا عزم
نیپرا نے اپنی سی ایس آر مہم پاور وتھ پراسپیریٹی کے تحت اخوت، کے الیکٹرک اور اینگرو کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کردیا ہے جو کہ باہمی تعاون سے شمسی توانائی کی پاکستان کے پسماندہ طبقے تک رسائی آسان بنائیں گے
اسلام آباد: توانائی کی غربت کو کم کرنے اور پسماندہ طبقے کو شمسی توانائی تک رسائی مزید آسان بنانے کے لیے نیپرا نے سی ایس آر پروگرام پاور وتھ پراسپیریٹی (Power With Prosperity) کے تحت اخوت اسلامک فنانس (اے آئی ایم)، کے الیکٹرک اور اینگرو انرجی کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔
مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط نیپرا کے ہیڈ کوارٹر میں کیے گئے، جس کے ذریعے گھریلو اور چھوٹے کاروباری مالکان کو سولر فوٹو وولٹک (پی وی) سسٹمز کی تنصیب کے لیے سود سے پاک چھوٹے قرضے (قرضہ حسنہ) کی پیشکش کی جائے گی۔
یہ سہ فریقی تعاون چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) توصیف ایچ فاروقی کی قیادت میں طے پایا ہے، جنہوں نے رواں سال کی ابتدا میں ملک کے پسماندہ طبقے کی ترقی کے لئے میگا سی ایس آر منصوبہ شروع کرنے کے لیے توانائی خوشحالی فنڈ کا آغاز کیا تھا۔
یہ معاہدہ اس موقع پر ہوا جب شمسی توانائی کی مجموعی پیداوار2 فیصد سے بھی کم ہے۔ حکومت کی خواہش ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک میں شفاف اور سبز توانائی کا حصہ بڑھاتے ہوئے ملک کی مجموعی توانائی میں سال 2030 تک 60 فیصد کردیا جائے۔ نیپرا کی جانب سے اٹھایا گیا یہ اقدام چھوٹے کاروبار اور گھریلو صارفین کو مناسب قیمت پر توانائی کی فراہمی کا گیم چینجر ثابت ہوگا۔
کے الیکٹرک اور اینگرو انرجی اس مقصد کے لیے اخوت اسلامی فنانس کو 15 ملین روپے کی مجموعی گرانٹ جاری کریں گے۔ اخوت قرض والوں کے لئے ایک خصوصی کریڈٹ پول قائم کرے گا۔ قرض کی معیاد 36 ماہ ہوگی جس میں بلا سودی قرض کی کم سے کم حد 20,000روپے رکھی گئی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نیپرا کے چیئرمین توصیف ایچ خان کا کہنا تھا کہ ”یہ دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی کہ مختلف ادارے آج نیپرا کے سی ایس آر کے مقصد پاور وتھ پراسپیریٹی کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ ایک ریگولیٹر کی حیثیت سے نیپرا توانائی کے شعبے میں مشترکہ قدر اور شمولیت کے کلچر کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے۔
یہ اقدام حالیہ دنوں میں نیپرا کی جانب سے توانائی کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے اٹھائے گئے بیشتراقدامات میں سے ایک ہے۔ مزید برآں، تقریباً 30 فیصد پاکستانی آج بھی بجلی کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں، نیپرا پاکستان میں بجلی کی دستیاب اور بجلی سے محروم کمیوٹیز کے درمیان خلاء کو پر کرنا چاہتا ہے۔
یہ انتہائی اطمینان کا موقع ہے کہ نیپرا توانائی کی کمپنیوں اور سماجی ترقی کی تنظیموں کے درمیان شراکت داری کی سہولت فراہم کررہا ہے۔ کے الیکٹرک اور اینگرو انرجی کی کاوشیں قابل تعریف ہیں جنہوں نے گرین انرجی کے فروغ میں ہماری کوششوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
ان کمپنیوں نے اس شعبے کی دیگر تمام کمپنیوں کے لیے ایک مثال قائم کی ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کا اشتراک قائم کرسکیں۔“
چیئرمین اخوت فاؤنڈیشن ڈاکٹر ثاقب کا کہنا تھا کہ ”یہ پاکستان میں اپنی نوعیت پہلا اقدام ہے جس میں کاورباری اداروں کا اشتراک قابل تجدید توانائی عوام کی قوت خرید میں لائی جارہی ہے۔
یہ اقدام نہ صرف ملک میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا بلکہ کاربن سے پاک مستقبل کی جانب ایک قدم بھی ہوگا۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں توانائی کی مذید کمپنیاں اشتراک کرتے ہوئے نیپرا کے توانائی کے پاور وتھ پراسپیریٹی کو مذید آگے بڑھائیں گی۔
کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے اس اقدام پر تعاون کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ”جیسا کہ دنیا کی توجہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر ہے۔ کے الیکٹرک ماحولیاتی تحفظ اور پائیداری کے لیے مختلف منصوبوں کی قیادت کررہا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ کے الیکٹرک سولرائزیشن منصوبے کا حصہ ہے جو کہ سماجی ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی – 7) سے موافق ہے۔
جس کا مقصد قابل تجدید توانائی تک سب کی رسائی کوممکن بنانا ہے۔ یہ بات متاثرکن ہے کہ نیپرا اٹھارٹی کے معزز چیئرمین اور اراکین کی معاشرتی ترقی پر خصوصی توجہ ہے۔ جس سے اداروں کی حوصلہ افزائی ہوئی کہ وہ کمیونٹیز کی ترقی کے منصوبوں کا آغاز کریں۔“
سی ای او اینگرو انرجی لمیٹڈ احسن ظفر سید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ”اینگرو اپنی میراث کے مطابق موجودہ دور کے اہم مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔ ہماری سماجی ذمہ داری اس بات کو یقینی بنانے کی ہے کہ ہمارے اسٹیک ہولڈر کمیونٹیز بنیادی فائدہ اٹھانے اورکاروباری شمولیت کے ماڈل کا حصہ ہیں۔
اخوت کے ساتھ اشتراک پاکستان میں توانائی کے منظر نامے میں ہونے والی تبدیلی میں اپنا کردار ادا کرنے کی ہماری کوششوں سے ہم آہنگ ہے اور اس بات کو یقینی بنانا کہ عوام قابل رسائی اور سستی توانائی سے استفادہ حاصل کرسکیں۔ ہم اینگرو اور نیپرا کے ساتھ مل کر خوشحالی اور پاکستان میں اس طرح کے اقدامات کے ذریعے سماجی بہبود کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔“