تازہ ترینرجحانصحت

فرنچ فرائز کھانے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، تحقیق

شیئر کریں

ماہرین کا انتباہ: فرنچ فرائز کا زیادہ استعمال ٹائپ 2 ذیابیطس کا سبب بن سکتا ہے!

حال ہی میں کی گئی تحقیق کے مطابق،

زیادہ مقدار میں فرنچ فرائز کھانا ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے،

جبکہ اُبلے یا بیک کیے گئے آلو صحت کے لیے کم نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

طبی ویب سائٹ پر شائع شدہ اس مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ آلو کھانے سے اگر انہیں فرنچ فرائز کی

صورت میں کھایا جائے، تو اس سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے،

مگر اگر آلو کو اُبال کر، بیک کر کے یا میش بنا کر کھایا جائے،

تو اس سے صحت کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچتا۔

اس تحقیق میں 30 سال سے زائد عرصے کے دوران 2 لاکھ سے زیادہ افراد کی خوراک اور صحت کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ہفتے میں تین بار فرنچ فرائز کھانے سے ذیابیطس کا امکان 20 فیصد

تک بڑھ سکتا ہے، جبکہ اُبلے یا بیک کیے گئے آلو کھانے سے شوگر کا خطرہ کم یا نہیں بڑھتا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مسئلہ صرف آلو میں نہیں، بلکہ اس کی تیاری کے طریقے میں بھی ہے۔

فرنچ فرائز اکثر زیادہ تیل میں تلے جاتے ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اگر فرنچ فرائز کی جگہ مکمل اناج یا دیگر صحت مند غذائیں استعمال کی جائیں،

تو ذیابیطس سے بچاؤ ممکن ہے۔ ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ روزمرہ کی خوراک میں چھوٹی تبدیلیاں،

جیسے فرنچ فرائز کم کھانا اور مکمل اناج کا استعمال، بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تمام کاربوہائیڈریٹس ایک جیسے نہیں ہوتے،

اس لیے کھانے کے اصول بناتے وقت ان کے فرق کو سمجھنا ضروری ہے۔

مزید پڑھیے:

جگر کے کینسر سے اکثر اوقات بچاؤ ممکن ہوتا ہے، نئی تحقیق

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button