
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی:
خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ:
جمعرات کے روز عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
اس کی وجہ امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی اور کساد بازاری کے خدشات ہیں۔
یہ صورتحال اس وقت مزید گمبھیر ہو گئی جب ٹرمپ نے متعدد ممالک کے خلاف محصولات کو
90 دن کے لئے معطل کرنے کا اعلان کیا، جو کمپنیوں کے لئے ایک عارضی ریلیف فراہم کرتا ہے۔
قیمتوں میں کمی کی تفصیلات:
برینٹ کروڈ کی قیمت 1.77 ڈالر کم ہو کر 63.71 ڈالر فی بیرل پر آگئی،
جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت بھی 1.77 ڈالر کم ہو کر 60.58 ڈالر پر پہنچ گئی۔
بدھ کے دن قیمتوں میں غیر مستحکم سیشن کے بعد آنے والی یہ کمی اہمیت رکھتی ہے،
جب کہ ابتدائی سیشن میں خام تیل کی قیمتیں 7 فیصد تک گر چکی تھیں۔
چین کے خلاف سخت کارروائیاں:
ٹرمپ نے چینی درآمدات پر محصول میں اضافہ کر کے اسے 125 فیصد کر دیا ہے، جو کہ چین کے ساتھ تجارتی تعلقات میں مزید تناؤ پیدا کرتا ہے۔
یہ اقدام دنیا کی دوسری بڑی معیشت اور خام تیل کے بڑے صارف کے ساتھ تجارتی تعلقات میں عدم استحکام کی علامت ہے۔
ماہرین کی رائے:
پینمور لیبرم کے تجزیہ کار ایشلے کیلٹی نے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان
تجارتی جھگڑا تیل کی طلب پر اثر انداز ہو رہا ہے، اور قیمتوں میں مزید گرتے جانے کا امکان زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے اور یہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ قیمتیں کب مستحکم ہوں گی۔
چین کی طرف سے نئی پابندیاں:
چین نے بھی جمعرات کے روز امریکی مصنوعات پر 84 فیصد ٹارِف عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے عالمی تجارت میں مزید رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔
سخت عالمی سست روی کی ممکنہ اثرات:
اے این زیڈ ریسرچ کے تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی سطح پر شدید سست روی کی صورت میں قیمتوں میں مزید کمی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی صورت میں کساد بازاری کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو
قیمتیں مزید گر سکتی ہیں، جس کے نتیجے میں 50 ڈالر فی بیرل ایک ممکنہ سپورٹ لیول ہو سکتا ہے۔
امریکی خام تیل کی انوینٹری میں اضافہ:
امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق، امریکہ میں خام تیل کی انوینٹریز میں 4 اپریل کو
ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 2.6 ملین بیرل کا اضافہ ہوا، جو کہ متوقع 1.4 ملین بیرل کے تقریبا دوگنا ہے۔
سپلائی اور توقعات:
سرمایہ کار اس وقت خام تیل کی سپلائی کے مختلف پہلوؤں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
کینیڈا سے امریکہ جانے والی کیسٹون آئل پائپ لائن،
جو کہ حال ہی میں بند ہو گئی تھی، دوبارہ کھلنے کے ممکنہ امکانات پر غور جاری ہے۔
دوسری جانب، کیسپین پائپ لائن کنسورشیم نے بھی اپنی سپلائی میں معمولی بحالی کی اطلاع دی ہے۔
ان تمام عوامل کی وجہ سے عالمی خام تیل کی مارکیٹ میں عدم استحکام برقرار ہے اور قیمتوں میں اضافے یا کمی کے خدشات موجود ہیں۔