
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے میکسیکو اور یورپی یونین پر 30 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان:
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ کے روز میڈیا کے ذریعے اعلان کیا کہ امریکہ کے اہم تجارتی شراکت دار،
میکسیکو اور یورپی یونین، یکم اگست سے 30 فیصد درآمدی محصولات کا سامنا کریں گے،
جس سے امریکہ کی تجارتی حکمت عملی میں شدت آئے گی۔
انہوں نے اپنے خط میں یہ بھی بتایا کہ یہ فیصلہ ان ممالک کی جانب سے امریکی منڈی میں
غیر قانونی منشیات کی درآمد اور تجارتی توازن کے مسائل کے جواب میں لیا گیا ہے۔
گزشتہ سال کے آغاز سے ہی ٹرمپ نے مختلف ممالک پر مختلف سطحوں کے ٹیرف عائد کیے ہیں،
جس سے عالمی مالی مارکیٹوں میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہوئی ہے۔ حالیہ اعلان کے مطابق،
میکسیکو پر 25 فیصد کے بجائے اب 30 فیصد کا اضافی ٹیرف عائد کیا جائے گا،
مگر یو ایس ایم سی اے کے تحت آنے والی اشیاء اس سے مستثنیٰ رہیں گی۔
یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات ابھی جاری ہیں اور پہلے ہی اس پر 20 فیصد محصولات عائد کیے گئے تھے،
جنہیں اب مزید بڑھانے کا فیصلہ مؤخر کر دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا کہ
اگرچہ میکسیکو سرحدی سیکورٹی کے حوالے سے تعاون کر رہا ہے، لیکن وہ کافی نہیں ہے،
اور اسی وجہ سے یکم اگست سے میکسیکو سے آنے والی اشیاء پر 30 فیصد ٹیرف نافذ کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، یورپی یونین کے خلاف بھی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں،
جنہیں عارضی طور پر روک دیا گیا ہے تاکہ تجارتی کشیدگی کم ہو۔
اس فیصلے کا مقصد امریکہ کی تجارتی پالیسی میں سختی لانا اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات میں زور دینا ہے۔