
اسلام آباد میں آئی ٹی کے نئے منصوبے:
حکومت نے مختلف آئی ٹی منصوبوں کا اعلان کیا:
وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے "لیڈرز
ان اسلام آباد بزنس سمٹ” میں یہ بات کی کہ آج کی دنیا میں ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا ہے،
جن میں ماحولیاتی تبدیلی، سیاسی عدم استحکام، اور معاشی مشکلات شامل ہیں۔
ٹیکنالوجی کا اثر:
وزیر نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے زراعت، صحت، تعلیم، اور پیداوار جیسے شعبوں میں نمایاں تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روزمرہ کی گفتگو اب ٹیکنالوجی کی سمت جا رہی ہے، اور اگر ہم جدید دور کے ساتھ ہم آہنگ نہ ہوئے تو متاثر ہوں گے۔
سرمایہ کاری اور ترقی کی راہیں:
شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان میں مارکیٹنگ کا ہر ڈالر، 49 ڈالر کا منافع دیتا ہے،
اور اس بات کی بنیاد پر حکومت کا ہدف 25 ارب ڈالر کی آمدنی کا تعین کیا گیا ہے۔
انہوں نے آئندہ 28 اور 29 اپریل کو ہونے والی ڈیجیٹل غیر ملکی سرمایہ کاری کی سمٹ کی بھی
اطلاعات فراہم کیں، جس میں سعودی عرب کی مدد حاصل ہے۔
جدید منصوبے اور خدمات:
وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ اسلام آباد میں ایک سپر ایپ کی تیاری کی جارہی ہے اور ایک اسمارٹ
اسلام آباد کا پائلٹ پروجیکٹ متعارف کروایا جائے گا۔ بزنس رجسٹریشن کے عمل کو سہل بنانے کے لیے تمام
ضروریات آن لائن فراہم کی جائیں گی، جیسا کہ چین کے شہر شیزن میں دیکھا گیا ہے۔
روزگار کے مواقع:
شزہ فاطمہ نے یہ بھی بتایا کہ حکومت 250 روزگار مراکز قائم کرے گی اور خالی عمارتوں میں آئی ٹی پارک بنائے جائیں گے۔
اسلام آباد میں 14 اگست کو ایک آئی ٹی پارک کا افتتاح کیا جائے گا،
جس کے بعد کراچی میں بھی اسی طرح کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
نوجوانوں کی معاونت:
وزیر نے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کی مدد کر کے بہترین سرمایہ کاری کر رہی ہے۔