سائنسلائف اسٹائل
Trending

کرونا کے دوران لوگوں میں خون عطیہ کرنے کا رجحان کم ہوا، ڈاکٹر فوزیہ

لوگ رمضان المبارک میں بڑھ چڑھ کر عطیات دیں، بانی سادا ویلفیئر

Spread the love

کراچی: کرونا وباء کے باعث لوگوں میں خون دینے کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران خون کے عطیات میں نمایاں کمی ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار سادا ویلفیئر کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ عطیات دیتے وقت معروف اداروں کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ دیگر ادارے بھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہیں۔ سادا ویلفیئر میں یومیہ تین ہزار تھیلیسیمیا کہ مرض میں مبتلا بچوں کو خون کے عطیات دئیے جارہے ہیں جس میں پندرہ سو بوتلیں روزانہ شامل ہیں۔

انہوں نے واضع کیا کہ سادا ویلفیئر میں تمام اخراجات ذاتی طور پر یا قریبی احباب کی مدد سے پورے کیے جا رہے ہیں۔

گزشتہ چند ماہ میں طبی مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے جس کے باعث خون جمع کرنے والے بیگ کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ کرونا کے دوران خون کے عطیات اور مالی امداد میں واضع کمی ہوئی ایسے میں ادارے کو دشواریوں کا سامنا ہے۔

1997 سے اب تک ادارے نے 5 لاکھ سے زائد بچوں کی خون کی ضرورت کو پورا کیا ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مخیر حضرات سے درخواست کی کہ رمضان کے بابرکت مہینے کی آمد پر سادا ویلفیر کو زیادہ سے زیادہ عطیات فراہم کریں تاکہ ضرورت مند بچوں کی بلا تعطل امداد جاری رکھی جاسکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button