پاکستانتازہ ترینرجحان

وزیر بحری امور اور ہچیسن پورٹس کے درمیان 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری

شیئر کریں

وفاقی وزیر کی ہچیسن پورٹ ہولڈنگز کے ساتھ ملاقات:

وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چودھری نے ہچیسن پورٹ ہولڈنگز لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر، اینڈی سائی سے اہم ملاقات کی۔

اس ملاقات میں پاکستان کی بندرگاہی انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کے لئے 1 بلین ڈالر کی

سرمایہ کاری کے منصوبے پر جلد عمل درآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

سرمایہ کاری کی موثر عمل درآمد:

اس ملاقات کا مقصد درپیش چیلنجز کا حل تلاش کرنا، منظوری کے عمل کو تیز کرنا اور جدید منصوبوں کی مؤثر طریقے سے تنفیذ

یقینی بنانا تھا تاکہ ملکی تجارتی اور بحری صلاحیتوں میں بہتری لائی جا سکے۔

اینڈی سائی نے کہا کہ ہچیسن پورٹس کی پاکستان کے ساتھ وابستگی برقرار ہے اور

مؤثر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا، تاکہ زیادہ سے زیادہ اقتصادی فوائد حاصل کیے جا سکیں۔

ریگولیٹری منظوری اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری:

دونوں فریقین نے ریگولیٹری منظوری، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور سپلائی چین میں

اصلاحات پر بحث کی اور متفق ہوئے کہ رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔

مزید برآں، خودکار نظام، ڈیجیٹلائزیشن اور گرین پورٹ حل کی جلد تعیناتی پر زور دیا گیا تاکہ بندرگاہوں کی پائیدار ترقی ممکن ہو سکے۔

کراچی اور ساؤتھ ایشیا ٹرمینلز کی جدید کاری:

اس سرمایہ کاری منصوبے کے تحت کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (KICT) اور

ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز لمیٹڈ (SAPT) کی جدید کاری کی جائے گی، جس میں جدید بندرگاہی آلات، آپریشنز کی برقی کاری،

اور بہتر سڑکوں کی تشکیل شامل ہوگی۔ تجارتی سرگرمیوں کی بہتری کے لئے واضح روڈ میپ تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

حکومت کی معاونت کا عزم:

وفاقی وزیر نے ہچیسن پورٹس کو حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا تاکہ آپریشنل چیلنجز کو حل کیا جا سکے اور

سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے پاکستان کی ساحلی پٹی میں سمندری سیاحت کے بڑی صلاحیت کا ذکر کیا،

جس میں کروز ٹورازم، ماحولیاتی سیاحت اور واٹر فرنٹ ڈویلپمنٹ کے مواقع شامل ہیں۔

مستقل روابط اور ورکنگ گروپ کا قیام:

اینڈی سائی نے حکومت کے فعال طرز عمل کا خیرمقدم کرتے ہوئے منصوبے کو کامیابی کی راہ پر گامزن رکھنے کے لیے

مستقل رابطوں کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے منصوبے کی نگرانی اور ابھرتے چیلنجز کے حل کے لئے ایک ورکنگ گروپ قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ بندرگاہوں کی جدید کاری کو تیز کیا جائے گا

اور پاکستان کی عالمی تجارت کے کردار کو مستحکم کیا جائے گا، ساتھ ہی سمندری سیاحت کے نئے مواقع کو بھی تلاش کیا جائے گا۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button