پاکستانتازہ ترینرجحان

پیٹرولیم ڈویژن کا جولائی سے ڈھائی روپے فی لیٹر کاربن لیوی نافذ کا اعلان

شیئر کریں

پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کرنے کا اعلان:

ً
پیٹرولیم ڈویژن نے جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو آگاہ کیا کہ،

یکم جولائی 2025 سے پیٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر ڈھائی روپے کی کاربن لیوی عائد کی جائے گی۔

موجودہ نرخوں اور منصوبوں کا تذکرہ:

سینئر حکام نے بتایا کہ اس وقت ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر پیٹرولیم لیوی 77 روپے فی لیٹر اور

پیٹرول پر 78.02 روپے فی لیٹر ہے، اور حکومت نے اسے 90 روپے فی لیٹر کی حد پر روکنے کا ارادہ کیا ہے۔

فرنس آئل کا استعمال جاری رہنے کا انکشاف:

اگرچہ سرکاری بجلی گھروں میں فرنس آئل کا استعمال کم کیا جا رہا ہے،

لیکن نجی بجلی گھروں (آئی پی پیز) میں اس کا استعمال اب بھی جاری ہے۔

قرضوں کی ادائیگی کے لیے حکومتی منصوبہ:

حکومت تین ماہ کے کایئبور سے کم شرح سود پر 1.275 کھرب روپے کا قرضہ لینے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ بجلی سے متعلق موجودہ قرضوں کی ادائیگی کی جا سکے۔

پاور ہولڈنگ کمپنی اور آئی پی پیز کی ذمہ داریوں کا حل:

سیکریٹری پاور ڈویژن کے مطابق،

اس قرض سے چھ سال میں پاور ہولڈنگ کمپنی کے واجبات ختم ہو جائیں گے،

جن کی رقم 683 ارب روپے ہے، اور سالانہ 323 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی۔

سبسڈی اور سرچارج سے متعلق فیصلے:

فی یونٹ 3.23 روپے کے سرچارج کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا، جو اب بھی سبسڈی حاصل کرتے رہیں گے!

پیٹرولیم لیوی آرڈیننس میں ترامیم کا جائزہ:

کمیٹی نے پیٹرولیم مصنوعات (پیٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 میں ترمیمات کا جائزہ لیا اور ان کی اصولی منظوری دی۔

تاہم، کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت کو اس معاملے پر تفصیلی بریفنگ دینی چاہیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ ترمیم لیوی کے زمرے میں آتی ہے یا ٹیکس کے۔

سولر ٹیکسیشن سے متعلق کمیٹی کی پالیسی:

کمیٹی کے چیئرمین نوید قمر نے واضح کیا کہ سولر ٹیکسیشن سے متعلق سفارش قومی اسمبلی کی کمیٹی کی جانب سے دی گئی تھی،

سینیٹ کی نہیں، اور انہوں نے رکن مبین عارف کے دعوے کو مسترد کیا۔

پیشگی اقدام برائے قابل تجدید توانائی:

نوید قمر نے یاد دلایا کہ اس سے قبل کمیٹی نے تجویز دی تھی کہ قابل تجدید توانائی کے فروغ کے لیے سولر پر کوئی ٹیکس عائد نہ کیا جائے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button