
کراچی: شہر قائد میں جمعے کی صبح سے چلنے والی تیز ہواؤں کے دوران کےالیکٹرک نے اس بات کو یقینی بنایا کہ شہر میں بجلی کی فراہمی کا نظام مستحکم رہے۔
جن علاقوں میں کنڈوں کا استعمال اور بجلی چوری عام ہے، وہاں رہائیشیوں کی حفاظت کو مد نظر رکھتے ہوئے عارضی طور پر بجلی کی فراہمی منقطع کی گئی تھی۔
بجلی کی فراہمی کےالیکٹرک کی علاقوں میں موجود عملے سے کلیرئنس ملنے کے بعد بتدریج بحال کر دی گئی۔ ہوا کے ان جھکڑوں کے دوران شہر اور اس کے اطراف میں بجلی فراہم کرنے کیلئے کےالیکٹرک کے نیٹ ورک پر موجود 1900 سے زائد فیڈرز میں سے تقریباََ 150 کو حفاظتی اقدامات کے تحت بند کیا گیا تھا –
ڈائریکٹر کمیونیکیشنز کےالیکٹرک عمران رانا نے اپنی رائے دیتے ہوئے بتایا ”کراچی میں 36-45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے باوجود کے ای کا سسٹم مجموعی طور پر مستحکم رہا۔ہماری ٹیمز نے اس بات کو یقینی بنایا کہ شہر کو محفوظ اور قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی جاری رہے۔
جن علاقوں میں بجلی چوری اور کنڈوں کا استعمال عام ہے وہاں مختصر تعداد میں فیڈرز کو ان علاقوں میں موجو د خطرات کے تناظر میں احتیاط کے طور پر بند کیا گیا تھا لیکن کے۔الیکٹرک کی علاقوں میں موجود ٹیمز سے کلیرنس ملنے کے بعد بجلی کی فراہمی بتدریج بحال کر دی گئی۔“
تیز ہواؤں کے باعث کورنگی میں اسٹریٹ لائٹ پول گرنے سے ایک راہگیر کے زخمی ہونے کے افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملی ہے۔ کے۔الیکٹرک کے ترجمان نے اس حادثے پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اسٹریٹ لائٹ پولز کی تنصیب، دیکھ بھال اور آپریشن کے الیکٹرک کے دائرہ اختیار میں نہیں۔
کراچی کے علاقے لانڈھی کی مانسہرہ کالونی کے ایک گھر کے اند سے کرنٹ لگنے کا ایک کیس بھی رپورٹ ہوا ہے۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق یہ افسوسناک واقع چار دیواری کے اندر پانی کی موٹر کے استعمال کے دوران پیش آیا۔
کے الیکٹرک کی جانب سے اپنے صارفین اور شہریوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، ٹیلی ویژن اور انٹرنیٹ کی کیبلز اور بجلی کے انفراسٹرکچر سے محفوظ فاصلہ رکھیں۔
صارفین سے اس بات کی بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ گھر کے اندر بھی بجلی کے آلات خاص طور پر پانی کی موٹر کے استعمال کے دوران احتیاط کریں۔