بزنستازہ ترینرجحان

فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرزکا حکومت سے کینو کی نئی اقسام تیار کرنے کا مطالبہ

شیئر کریں

پاکستان میں کینو کی نئی اقسام کی ضرورت:

پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے حکام سے درخواست کی ہے کہ

وہ مختلف بیماریوں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے کینو کی نئی اقسام تیار کریں۔

اس سلسلے میں، ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے کہا کہ

پاکستان میں کینو کی موجودہ اقسام 60 سال پرانی ہیں،

جبکہ دیگر پھلوں کی اقسام عام طور پر 25 سال میں ترقی کر جاتی ہیں۔

کینو کی پیداوار کے مسائل:

انہوں نے واضح کیا کہ موسمیاتی تبدیلی اور مختلف بیماریوں نے کینو کی پیداوار کے معیار اور مقدار کو متاثر کیا ہے۔

تازہ پھل کی شیلف لائف دو ماہ سے کم ہو کر صرف 20 دن رہ گئی ہے۔

اس کے علاوہ، سردیوں میں جاری سموگ کی وجہ سے گذشتہ چھ سالوں میں کینو کی برآمدات میں 50 فیصد کی کمی آئی ہے۔

برآمدات میں کمی اور کاشتکاروں کی مشکلات:

رپورٹس کے مطابق، لیموں کی برآمدات میں بھی خاصی کمی آئی ہے۔

اگر یہ صورت حال برقرار رہی تو کینو کی صنعت کے مستقبل پر خطرات منڈلا سکتے ہیں،

خاص طور پر جب کاشتکار دوسری فصلوں کی طرف متوجہ ہونے لگیں گے۔

انہوں نے بھلوال میں کینو پروسیسنگ پلانٹ کی بندش کا بھی خدشہ ظاہر کیا۔

جدید تحقیق کی ضرورت:

وحید احمد نے کہا کہ نئے اقسام کی تیاری کے لئے تحقیق کی درخواستیں بار بار

پنجاب حکومت اور دیگر متعلقہ اداروں سے مسترد کی جا چکی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو دوسرے ممالک سے سیکھنا چاہیے

جو مختلف چیلنجز کے باوجود کامیاب کینو کی فصلیں اگا رہے ہیں۔

کسانوں کے چیلنجز:

کنو کے کاشتکاروں کی ایسوسی ایشن کے نائب صدر رائے احمد نور نے بھی ان چیلنجز کا ذکر کیا جن کا سامنا کسانوں کو ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقی مراکز میں حکومت کی جانب سے ناکافی مالی وسائل کی وجہ سے زراعت میں جدت کی کمی ہو رہی ہے۔

موسمیاتی اثرات کی حقیقت:

احمد نور نے مزید کہا کہ موجودہ موسم سرما غیر معمولی طور پر خشک رہا ہے،

جس کے نتیجے میں پیداوار میں کمی آئی ہے اور قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔

انہیں خدشہ ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث کینو کی پیداوار میں مزید کمی آسکتی ہے،

خاص طور پر جب پھول دوسرے پھلوں کی نسبت دیر سے نکلتے ہیں۔

حکومت سے مدد کی توقع:

احمد نور نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کینو کے کاشتکاروں کے لئے اپنی حمایت بڑھائے،

خاص طور پر بمپر فصلوں کی برآمدات کو یقینی بنانے کے لئے اور کسانوں کو معیاری پیداوار کے لئے ضروری مالی امداد فراہم کرے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button