
ڈاکٹر ادیب رضوی کو برٹش میڈیکل جنرل کا عالمی ایوارڈ:
برٹش میڈیکل جنرل (بی ایم جے) نے جنوبی ایشیا میں صحت کے شعبے میں شاندار خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ممتاز سرجن اور انسان دوست شخصیت ڈاکٹر ادیب رضوی کو گذشتہ سال کا عالمی ایوارڈ عطا کیا ہے۔
ایوارڈ کی تقریب:
یہ پروقار تقریب نئی دہلی میں منعقد ہوئی،
جہاں بی ایم جے کے مشاورتی بورڈ کے شریک صدر ڈاکٹر سنجے نگرہ نے اس ایوارڈ کا اعلان کیا اور ڈاکٹر رضوی کی خدمات کو بھرپور سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رضوی نے پاکستان میں صحت کی فراہمی کا ایک مثالی ماڈل متعارف کروایا ہے
جو حکومت اور معاشرے کے درمیان بہترین شراکت داری کی مثال پیش کرتا ہے۔
ڈاکٹر رضوی کا خطاب:
اگرچہ ڈاکٹر ادیب رضوی خود اس تقریب میں موجود نہیں تھے، لیکن انہوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے حاضرین سے خطاب کیا۔
انہوں نے بی ایم جے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے
میڈیکل ایجوکیشن اور تحقیق کی ترقی میں اس کے کردار کی تعریف کی۔
صحت کی سہولیات میں بہتری کی اپیل:
ڈاکٹر رضوی نے ادارتی بورڈ سے درخواست کی کہ وہ اس خطے کے دیگر طبی اداروں کی حوصلہ افزائی کریں
تاکہ وہ بھی سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی)
کے ماڈل کو اپنائیں، جو صحت کی معیار میں بہتری کا موجب بن سکتا ہے۔
اجتماعی کوششوں کی ضرورت:
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی اختلافات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے غریب اور محروم آبادی کے مفاد میں یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا۔
ایس آئی یو ٹی کی خدمات:
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن جو تقریباً پچاس سال
قبل ڈاکٹر ریضوی اور ان کے ساتھیوں نے سول اسپتال کراچی میں قائم کیا تھا،
آج نہ صرف یورولوجی اور نیفرولوجی کے میدان میں بلکہ دیگر طبی شعبوں میں بھی ایک جدید طبی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔
ماہرین کی موجودگی:
اس تقریب میں پاکستان کے ممتاز ماہرِ اطفال ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
بی ایم جے کے ایڈیٹر کامران عباسی بھی انٹرنیٹ کے ذریعے اس تقریب میں شریک ہوئے
اور اس تاریخی موقع پر اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔