
کراچی: دنیا کے پہلے اسلامی بینک، دبئی اسلامی بینک نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اقدام روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں شمولیت اختیار کر لی ہے جس کی تقریب میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
دبئی اسلامی بینک، جس کا مرکزی دفتر دبي میں ہے، متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں سب سے بڑے اسلامی بینک ہونے کا اعزاز رکھتا ہے جبکہ، اپنے اثاثوں کے اعتبار سے، دنیا کا دوسرا بڑا بینک ہے جس سے عالمی سطح پر اس کی مضبوطی ظاہر ہوتی ہے۔
حکومت نے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس کے لیے سادہ اور سہل ٹیکس نظام کا اعلان کردیا
دبئی اسلامی بینک کی عالمی موجودگی سات ممالک میں پھیلی ہوئی ہے جن میں متحدہ عرب امارات، پاکستان، کینیا، انڈونیشیا، ترکی، سوڈان اور بوسنیا شامل ہیں۔
بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان کے بینکاری اور ادائیگیوں کے نظام سے ڈیجیٹل طور پرمنسلک کرنے کی غرض سے متعارف کرائے گئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نے، محض پانچ ماہ کی قلیل مدت میں متاثر کن نتائج دئیے ہیں۔
اب تک90,000 سے زائد اکاونٹس کھولے جا چکے ہیں اور 550ملین امریکی ڈالرز سے زائد ملک بھیجے گئے ہیں۔گزشتہ چند ماہ کے دوران اس میں مزید تیزی آئی ہے۔
ویڈیو کے ذریعے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر، ڈاکٹر رضا باقر نے پاکستانی تارکین وطن کو روشن ڈیجیٹل اکاونٹ پیش کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا 10 واں پارٹنر بننے پر دبي اسلامی بینک کی انتظامیہ کو مبارکباد دی۔
انہوں نے ملک کے لیے متعدد نان ریزیڈنٹ پاکستانیوں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کا عملی اظہار ہے جس کا مقصد پاکستانی تارکین وطن کو، ملک کے مالی نظام سے منسلک کر کے،پاکستانی معیشت کا لازمی حصہ بنانا ہے۔
انہوں نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کو مزید بہتر بنانے کے لیے، اس میں کی جانے والی حالیہ،تین اہم تبدیلیوں کو بھی اجاگر کیاجنہیں نان-ریزیڈنٹ پاکستانیوں کی جانب سے ملنے والے فیڈ بیک کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
اِن تبدیلیوں میں پاکستانی روپے اور امریکی ڈالرز میں جاری کیے گئے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے علاوہ یورو اور برطانوی پونڈز میں نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کا اجراء، نیا پاکستان سرٹیفیکٹس، شیئرز، میوچوئل فنڈز اور پراپرٹی میں کی گئی سرمایہ کاری کے نفع پر ٹیکس کی کٹوتی کو پوری اور مکمل ادائیگی تصور کرتے ہوئے متعلق قوانین میں وفاقی حکومت کی جانب سے تبدیلی، اور بین الاقوامی سطح پر روشن ڈیجیٹل اکاونٹس میں اور وہاں سے دیگر مقاصد کے لیے فنڈز کی منتقلی کے اخراجات کو 40-60 امریکی ڈالرز سے کم کر کے5-9امریکی ڈالرز تک کرنا شامل ہیں۔
اپنے خطاب کے آخر میں، ڈاکٹر باقر رضا نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں،دبي اسلامی بینک روشن ڈیجیٹل بینک کو مزید بڑے سنگ میل عبور کرنے میں مدد کرے گا اور اِس کا حصہ اُن بینکوں سے زیادہ ہو گا جنہوں نے ابتداء میں اس اقدام میں شرکت کی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر، معزز ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں کامیابی سے شمولیت کے لیے دبئی اسلامی بینک کی کوششوں کو سراہا۔
ڈاکٹر سید نے بھی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی کہ یہ روایتی بینکاری کی تمام خدمات تک ڈیجیٹل رسائی فراہم کرتا ہے جن میں فنڈز ٹرانسفر، بلوں اور فیس کی ادائیگی، ای کامرس شامل ہیں اور اِسی کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ، پراپرٹی اور گورنمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نان-ریزیڈنٹ پاکستانیوں کی جانب سے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتاہے جنہیں حکومت پاکستان نے انتہائی پرکشش اور کسی بھی خطرے سے پاک شرحوں پر، اور روایاتی اور شریعہ کمپلائنٹ فارم میں جاری کیا ہے۔
مزید برآں، اکاؤنٹ میں دستیاب فنڈز کسی بھی بینک یا اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بغیر دوبارہ پاکستان بھیجے جا سکتے ہیں۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کا سفربیان کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر نے کامیابی کے اہم اجزا پر زور دیا جو کسٹمرکے تجربہ کو بہترین بناتے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دبي اسلامی بینک، ابتداء سے ہی،اپنے کسٹمرز کے لیے اعلی معیار کا تجربہ یقینی بنائے گا اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں تیزی لائے گا اور اسلامی بینکاری انڈسٹری میں متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ سے اہم فائدہ حاصل کرے گا۔“
اس موقع پر دبي اسلامی بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، جنید احمد نے کہا:”دبئی اسلامی بینک، دنیا کا پہلا اسلامی بینک ہے جس کی عالمی فرنچائز پاکستان میں سنہ 2006 سے کام کر رہی ہے اور جو دنیا کے سات ممالک میں موجود ہے اور یہ جلد ہی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے لیے بڑا پلیئر بن جائے گا۔
متحدہ عرب امارات میں ہمارے موجودہ کسٹمرز کی تعداد 200,000 سے زائد ہے جو، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے لیے انتہائی اہم فائدے کا باعث ہوں گے۔
مزید برآں، دبي اسلامی بینک میں کام کرنے والے ہمارے نان ریزیڈنٹ پاکستانی بھی اس پروڈکٹ سے فائدہ اٹھائیں گے۔ ہماری توجہ اپنے کسٹمرز کو بلارکاوٹ اور فوری جواب دینے پر مرکوز ہے۔“
لیجینڈری کرکٹر محسن حسن خان ہمارا قومی اثاثہ ہیں اور دبي اسلامی بینک نے اُن کی خدمات حاصل کرتے ہوئے انہیں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کاایمبیسیڈر مقرر کیا ہے۔ محسن حسن خان کرکٹ کے ہیڈ کوارٹرز لارڈز، لندن،میں ڈبل سینچری اسکور کرنے والے پہلے ایشیائی (پاکستانی)ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں۔
پروڈکٹ میں موجود فیچرز کی وسیع رینج میں نان ریزیڈنٹ پاکستانیوں کے لیے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سی ڈی سی کے ذریعے کیپٹل مارکیٹ تک رسائی بھی شامل ہے۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ڈیجیٹل بینکاری کے لیے کیے جانے والے اْن اقدامات میں سے ہے جو دبئی اسلامی بینک اس سال پیش کرے گا۔