تازہ تریندنیارجحان

اسرائیل ایران جنگ بندی کے بعد تیل کی قیمتوں میں 5 فیصد کمی

شیئر کریں

تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی، مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کی شدت کم ہونے کے امکانات:

عالمی منڈی میں منگل کے روز تیل کی قیمتوں میں تقریباً 5 فیصد کمی دیکھی گئی،

کیونکہ سرمایہ کاروں نے یہ توقع ظاہر کی کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے امکانات

مشرقِ وسطیٰ میں تیل کی فراہمی میں خلل کے خدشات کو کم کر سکتے ہیں۔

اس کے نتیجے میں تیل کی قیمت میں تقریباً 6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

اس دوران، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر ایک بیان میں کہا کہ

چین، جو امریکا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے، اب بھی ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھ سکتا ہے۔

یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیلی وزیرِ دفاع ایسرائیل کاٹز نے بتایا کہ انہوں نے اپنی فوج کو

تہران میں نئے اہداف پر حملے کرنے کے احکامات دیے ہیں کیونکہ ایران نے مبینہ طور پر جنگ بندی کی

خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل داغے ہیں۔ ایران نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

اس جنگ کے 12 روزہ عرصے میں تیل کی منڈی میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔

پیر کو برینٹ کروڈ کی قیمت 11.86 ڈالر کے اضافے کے ساتھ تجارت کر رہی تھی، جو جولائی 2022 کے بعد سب سے زیادہ یومیہ اتار چڑھاؤ کا مظاہرہ تھا۔

اس سے قبل، ہفتے کے آخر پر امریکا پر ایران کے جوہری ٹھکانوں پر حملے کے بعد تیل کی قیمتیں

پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں۔ برکلیز بینک نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ تیل کی

قیمتوں میں اچانک کمی اس وقت دیکھی گئی جب امریکی حملہ وسیع پیمانے پر جنگ میں تبدیل نہ ہو سکا،

جس سے مشرقِ وسطیٰ سے تیل کی فراہمی کو خطرہ لاحق تھا۔ اس جنگ میں امریکا کی براہِ راست

شرکت، سرمایہ کاروں کی توجہ آبنائے ہرمز پر مرکوز کر دی ہے،

جو ایران اور عمان کے درمیان ایک اہم تنگ آبی راستہ ہے اور روزانہ تقریباً 1.8 سے 1.9 کروڑ بیرل خام تیل
اور ایندھن کی ترسیل کرتا ہے، جو دنیا کی کل طلب کا تقریباً 20 فیصد ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button