
کراچی(سید شعیب شاہ رم) ملک میں زرمبادلہ کے بحران اور خام مال کی در آمد کےلئے ایل سیز نہ کھلنے کے باعث انڈس موٹرز کے بعد سوزوکی کمپنی نے بھی اپنی پیداوار مختصر عرصہ کےلئے عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
آڈیو: مشہود علی خان
پاک سوزوکی کمپنی کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو ارسال کئے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ خام مال کی در آمد میں مسائل کے باعث کمپنی کی پیداوار ی استعداد کےلئے انوینٹری میں کمی ہو گئی ہے، موجودہ صورتحال میں کمپنی نے 2جنوری2023سے6جنوری 2023 تک پانچ روز کےلئے اپنی پیداوار معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے پاپام کے سابق چیئرمین مشہود علی خان نے نوائے وقت کو بتایاکہ حکومت نے آٹو موٹیو شعبہ کو مراعات دی تھیں لیکن زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہونے کی وجہ سے حکومت کو مجبوراً سی کے ڈی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کرنی پڑی۔
انہوں نے کہا کہ آٹو انڈسٹری کو درپیش چیلنجز نہ صرف کار ساز کمپنیوں کیلئے مشکلات پیدا کررہے ہیں بلکہ اسپیئر پارٹس مینو فیکچررز اورخام مال کی درآمدمیں بھی بہت مشکلات ہوں گی۔
مشہود علی خان نے مزید کہا کہ انڈسٹری ماہرین کے مطابق سال 2023آٹو انڈسٹری کیلئے مشکل ترین سال ثابت ہوگا کیونکہ بدقسمتی سے پاکستان میں گزشتہ 50 سال میں کارساز شعبے کے خام مال کی تیاری کیلئے کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں خام مال یا میٹل شیٹس سمیت دیگر مصنوعات دستیاب ہوتیں تو اس وقت صورتحال قدرے مختلف ہوتی۔ آنے والا سال آٹو انڈسٹری سمیت صارفین کیلئے مزید مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
سابق چیئرمین پاپام نے کہا کہ حکومت کو اس مسئلے کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ بیرونی سرمایہ کار سے پہلے مقامی سرمایہ کار کا اعتماد بحال کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آج کوئی مثبت اقدام اٹھایا گیا تو اس کے نتائج آنے میں تقریباً 2سال سے زائد کا عرصہ درکار ہے، اور اگر حکومت اسی طرح خاموشی اختیار کرے گی تو نہ صرف بیرونی سرمایہ کار پاکستان کا رخ نہیں کرے گا بلکہ مقامی سرمایہ کار بھی عدم اعتماد کے باعث اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کرنے پر مجبور ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایل سیز کے مسائل اور خام مال کی در آمد نہ ہونے کے باعث انڈس موٹرز بھی 10روز کےلئے اپنی پیداواری سرگرمیاں معطل رکھنے کا اعلان کرچکی ہے۔