
مئی میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کی توقعات:
ترقی کی رفتار میں تبدیلی:
اپریل 2025 میں پاکستان کی مجموعی مہنگائی کی شرح 0.3 فیصد رہی، جو کہ مارچ 2025 میں 0.7 فیصد تھی۔
بروکریج ہاؤس جے ایس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق،
مئی میں ہیڈ لائن انفلیشن کی شرح 2.7 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے، جس سے مالی سال 2025 کے
پہلے 11 ماہ کی اوسط مہنگائی 4.7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ یہ گزشتہ مالی سال کی اوسط 24.9 فیصد
سے بہت کم ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔
پہلے کی بلند سطحیں اور موجودہ رجحانات:
یاد رہے کہ مئی 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد تک پہنچ گئی تھی،
جو جولائی 1965 کے بعد سب سے بلند سطح تھی۔
اب بیس ایفکیٹ کے خاتمے کے بعد قیمتوں کے عمومی رجحانات میں واپسی دیکھی جا رہی ہے۔
خوراک اور رہائش کی قیمتیں:
جے ایس گلوبل کے مطابق، مئی میں خوراک کی مہنگائی سالانہ بنیاد پر 1.4 فیصد بڑھنے کی توقع ہے،
جبکہ پچھلے سال اسی ماہ میں یہ منفی 0.2 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ، رہائش، گیس اور بجلی کی
قیمتوں میں سالانہ بنیاد پر 3.3 فیصد کمی اور ماہانہ بنیاد پر 2 فیصد کمی کی توقع ہے،
خاص طور پر بجلی کے نرخوں میں کمی کے سبب۔
بنیادی مہنگائی اور مالی پالیسی:
اپریل میں، بنیادی مہنگائی (کور انفلیشن) کی شرح تقریباً 9 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حالیہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی
کرتے ہوئے اسے 11 فیصد پر لے آیا ہے، جو کہ مہنگائی کم ہونے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
یہ ساتواں ریٹ کٹ ہے، جس کے نتیجے میں شرح سود کی مجموعی کمی 1,100 بی پی ایس ہو چکی ہے،
اور یہ بلند ترین سطح 22 فیصد سے کم ہو کر موجودہ سطح پر آ گئی ہے۔
آئندہ کے امکانات اور اجلاس:
جے ایس گلوبل کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی توقعات کم سطح پر رہنے کے سبب،
شرح سود میں مزید کمی کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا آئندہ مانیٹری
پالیسی اجلاس 16 جون 2025 کو منعقد ہوگا، جس میں مزید مالیاتی فیصلہ کیا جائے گا۔