تازہ تریندنیارجحان

میانمار میں شدید زلزلہ، درجنوں افراد ہلاک، تھائی لینڈ بھی متاثر

شیئر کریں

میانمار میں زلزلے کی تباہی:

درجنوں افراد ہلاک اور بڑی تعداد میں زخمی:

میانمار کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق،

جمعے کو آنے والے زلزلے نے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ہے، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اس زلزلے سے عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں اور ملک کے انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تھائی لینڈ میں بھی متاثرہ علاقے:

تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جہاں کم از کم نو افراد ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے۔

امدادی کارکن ایک زیر تعمیر عمارت کے ملبے میں دبے ہوئے افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔

منڈلے میں زیادہ تباہی:

زیادہ تر نقصانات منڈلے میں ہوئے، جو کہ میانمار کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے، اور زلزلے کے مرکز سے صرف 17 کلومیٹر دور واقع ہے۔

تقریبا 1.5 ملین کی آبادی رکھنے والا یہ شہر قدیم شاہی دارالحکومت اور بدھ مت کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کی رپورٹ:

یو ایس جی ایس کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی اوراس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔

منڈلے میں کئی عمارتیں، پل اور سڑکیں تباہ ہو گئیں ہیں۔

مقامی رہائشیوں کی گواہی:

منڈلے کے ایک رہائشی نے کہا کہ
"ہم نے سب کچھ ہلتے دیکھا اور فوراً باہر بھاگ گئے۔”

انہوں نے ایک پانچ منزلہ عمارت کو گرتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

امدادی سرگرمیاں جاری:

موئی سیدنار چیریٹی گروپ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ انہوں نے نیپیڈو کے قریب پین منار میں

خانقاہوں اور عمارتوں سے کم از کم 60 لاشیں نکالی ہیں اور مزید افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

مصدورہ اطلاعات کے مطابق ہلاکتیں:

میانمار کی حکمراں فوج نے ہلاکتوں کے حتمی اعداد و شمار نہیں بتائے،

البتہ متوازی قومی اتحاد کی حکومت کے نمائندے نے کہا کہ زلزلے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

تھائی لینڈ میں امدادی کاروائیاں:

تھائی لینڈ کے وزیر دفاع نے بتایا کہ امدادی کارکن ایک زیر تعمیر عمارت کے ملبے میں پھنسے ہوئے 81 افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔

بنکاک کے گورنر نے صورتحال کو کنٹرول میں قرار دیا لیکن آفٹر شاکس کی ممکنہ خطرے کی بھی نشاندہی کی۔

اختتام:

زلزلے کے بعد پاورفل آفٹر شاکس محسوس کئے گئے ہیں، جو اس صورتحال کی سنگینی کو مزید بڑھا رہے ہیں۔

فوری طور پر انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے اقدامات جاری ہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button