
معاشی استحکام کی توقعات اور موسمی حالات کا اثر:
پاکستان کی مالی رپورٹیں اور حالیہ سیلابی صورتحال:
پاکستان کی وزارتِ خزانہ نے پیر کے روز جاری کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ جولائی کے مہینے میں
صارف قیمتوں کے لحاظ سے مہنگائی کی شرح 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے،
کیونکہ قیمتیں مستحکم ہیں اور رسد کے نظام میں بہتری آئی ہے۔
یہ رجحان گزشتہ مالی سال میں مہنگائی میں کمی کے بعد بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔
ماہانہ اقتصادی جائزے کے مطابق، جون میں مہنگائی 3.2 فیصد رہی،
اور مالی سال 2023-24 کے دوران اوسط مہنگائی کم ہو کر 4.49 فیصد پر آ گئی ہے،
جو کہ گزشتہ نو برس میں سب سے کم سطح ہے۔ اس سے قبل، پچھلے سال یہ شرح 23.4 فیصد تھی۔
پاکستان کا نیا مالی سال یکم جولائی سے شروع ہوتا ہے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ
مالی سال 2025-26 کے پہلے مہینوں میں معیشت کی بحالی کا عمل جاری رہنے کی توقع ہے،
جو بہتر معاشی بنیادوں اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے سے جُڑی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر صنعت (ایل ایس ایم) نے جون میں اپنی سرگرمیاں برقرار رکھی ہیں،
جس کی وجہ نجی شعبے کی طرف سے قرضوں میں اضافہ اور پیداوار میں ترقی ہے۔
یہ ترقی خام مال اور درمیانی اشیاء کی درآمدات میں اضافے کا سبب بنے گی،
اور ویلیو ایڈڈ برآمدات کو بھی فروغ ملے گا۔
وزارتِ خزانہ نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک میں طلب کی
سطح میں بہتری، زرِ مبادلہ کی شرح کا استحکام اور عالمی مارکیٹ میں اجناس کی قیمتوں میں استحکام
جولائی میں برآمدات، ترسیلات زر اور درآمدات میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں،
جس سے بیرونی شعبہ کو مضبوطی ملے گی۔
تاہم، وزارت نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ شدید بارشوں
اور سیلابی صورتحال زرعی پیداوار اور رسد کے نظام پر منفی اثر ڈال سکتی ہے،
جس سے آنے والے مہینوں میں مہنگائی کے منظرنامے پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق،
26 جون سے اب تک جاری موسمی اور سیلابی حادثات میں کم از کم 266 افراد جاں بحق اور
630 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ 1,557 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔