
بجٹ میں سولر پینلز پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تیاری:
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال نے بتایا کہ حکومت 2026-2025 کے
بجٹ میں سولر پینلز پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کا غور کر رہی ہے۔
ایف بی آر تمام قسم کی ٹیکس رعایتوں کو ختم کرنے پر کام کر رہا ہے،
جن میں درآمدی سولر پینلز پر دی گئی چھوٹ بھی شامل ہے۔
آئل ریفائنریز کا ٹیکس مسائل اور سرمایہ کاری کا خدشہ:
قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا گیا کہ آئل ریفائنریز پر ان پٹ پر ٹیکس لگایا گیا ہے،
جبکہ آؤٹ پٹ پر کوئی جی ایس ٹی نہیں۔ اس کے سبب وہ کئی سالوں سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں
اور اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو وہ 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے محروم ہو سکتے ہیں۔
ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا مسئلہ اور حل کی تجاویز:
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ،
ان کا کاروبار وی اے ٹی کے دائرہ کار سے باہر ہے کیونکہ آؤٹ پٹ پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں۔
اس مسئلے کے حل کے لیے یا تو آؤٹ پٹ پر سیلز ٹیکس لگایا جائے گا یا کسی اور نظام پر غور کیا جا رہا ہے۔
انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 پر غور:
کمیٹی نے انکم ٹیکس (سیکنڈ ترمیمی) بل 2025 کے ایک اہم جملے پر اعتراض ظاہر کیا۔ سیکریٹری ریونیو
نے یقین دہانی کروائی کہ ارکان کے تحفظات دور کیے جائیں گے اور اس جملے کو حذف کیا جائے گا۔
بعد ازاں، کمیٹی نے ترمیم شدہ بل کی منظوری کی سفارش کی۔
دیگر امور اور مؤخر کی گئی بحثیں:
ایم این اے عالیہ کامران اور شرمیلا صاحبہ کے سوالات،
جن میں انکم ٹیکس اور ڈیجیٹل کرنسیاں شامل ہیں، کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا۔ اسی طرح،
وفاقی اداروں میں کم از کم اجرت کے نفاذ سے متعلق رپورٹ بھی غیر موجودگی کے سبب مؤخر کر دی گئی۔