سوئیڈن میں عراقی نژاد تارکین وطن سلوان صباح مومیکا کو اس کے اپارٹمنٹ میں گولیاں مار دی گئیں۔
سلوان صباح کی موت لاش کی دریافت
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹس کے مطابق 38 سالہ سلوان صباح کی لاش اس کے گھر سے ملی۔
فوراً اسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دیا۔
پولیس کی تحقیقات
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے
اور موجودہ وقت میں حملہ آوروں کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں کی جا سکیں۔
ذمہ داری کا اعلان نہ ہونا
اب تک کسی بھی فرد یا تنظیم نے سلوان صباح کی موت کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دھمکیوں کا سامنا
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق،
گزشتہ ایک سال کے دوران سلوان صباح کو ایران اور عراق کی عسکری
تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوتی رہی ہیں۔
قرآن کی بے حرمتی کا معاملہ
یاد رہے کہ سلوان صباح نے 2023 کے دوران سوئیڈن میں کئی بار قرآنِ کریم کی بے
حرمتی کی تھی، جس کے بعد اس کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ماضی کا واقعہ
یہ بھی نوٹ کرنے کی بات ہے کہ پچھلے برس اپریل میں بھی
سلوان صباح کی موت کی خبر سامنے آئی تھی، لیکن اس وقت حکومت نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔
قانونی مسائل
سلوان صباح کے خلاف عراق میں دھوکا دہی کے متعدد کیسز موجود تھے
جس کی وجہ سے وہ فرار ہو کر سوئیڈن پہنچا تھا۔ عراقی حکومت نے
سابقہ لحاظ سے ملعون کی حوالگی کے لیے سوئیڈش حکومت کو باضابطہ درخواست بھی دی تھی۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔