بزنستازہ ترینرجحان

پاور ڈویژن: کیپٹو پاور پلانٹس کو نیشنل گرڈ میں ضم کرنے کا فیصلہ

شیئر کریں

صنعتی کیپٹو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کو قومی گرڈ کی جانب راغب کرنے اور اضافی بجلی کی صلاحیت کو قابل استعمال بنانے کے لیے پاور ڈویژن نے جمعرات کو تمام سرکاری اور نجی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی کی بہتر فراہمی کے لیے سروس لیول معاہدوں (ایس ایل ایز) پر دستخط کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پاور ڈویژن کے اقدامات: بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے نئے معیارات

پاور ڈویژن نے اپنے خطوط کے ذریعے تمام سابق تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور

کے الیکٹرک کو ایک ٹیمپلیٹ سروس لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے) فراہم کیا ہے

جس میں بجلی کی فراہمی میں عدم تسلسل کی صورت میں جرمانے کی وضاحت کی گئی ہے۔

بجلی کی تقسیم میں بہتری

پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے

ٹرانسمیشن سسٹم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی غرض سے کیے گئے ہیں۔

ان میں بجلی کی فراہمی میں استحکام اور معیار کو یقینی بنانے کے

خصوصی نکات شامل ہوں گے جو مختلف صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

جرمانے کا نظام

اگر بجلی کمپنیوں نے مقررہ معیارات کی خلاف ورزی کی تو انہیں جرمانے ادا کرنا ہوں گے۔

بجلی کی قابل اعتماد فراہم کرنے کی شرح 99 فیصد ہونی چاہیے

اور سی پی پی صارفین کو ہر گھنٹے کی عدم توجہ پر 10 ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے۔

منصوبہ بند بجلی کی بندش

پاور کمپنیوں کو طے شدہ منصوبوں کے مطابق صارفین سے قبل ایک باقاعدہ میٹنگ کرنی ہوگی۔

اگر بجلی کی فراہمی میں کمی کی صورت میں کمی واقع ہو تو

جرمانے کی صورت میں 50 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔

قانونی پہلو

ایک ماہر کے مطابق، پاور ڈویژن کی ہدایات موجودہ قانونی اور

ریگولیٹری نظام سے باہر ہیں۔ نیپرا کی منظوری کے بغیر کمپنیوں پر کوئی معاہدہ عائد نہیں ہو سکتا۔

بات چیت کا میکنزم

بجلی کی فراہمی میں ٹیکنیکل مسائل کے حل کے لیے ایک موثر نظام فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

مختلف تنازعات کے حل کے لیے بھی ایک منظم طریقہ کار شامل کیا جائے گا۔

قابل اعتماد بجلی کی فراہمی

بجلی کی کمپنیوں کو 50 ہرٹز کی فریکوئنسی برقرار رکھنے کی ضرورت ہوگی۔

مختلف وولٹیج کنکشن پر قابل اعتماد فراہم کرنے کی شرحیں بھی مقرر کی گئی ہیں

تاکہ بجلی کی بندش کا دورانیہ محدود رکھا جا سکے۔

صارفین کی آگاہی

بجلی کمپنیاں صارفین کو کم از کم 48 گھنٹے قبل منصوبہ بند لوڈشیڈنگ کے بارے میں آگاہ کریں گی

اور ہنگامی حالات میں کم از کم 30 منٹ پہلے اطلاع دینے کی پابند ہوں گی۔

تکنیکی بہتری کی ضرورت

پاور کمپنیاں بجلی کے نظام کی کارکردگی اور بھروسے کو بڑھانے کے لیے

جدید انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے کی کوشش کریں گی

تاکہ سستی گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا
جاسکے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button