چین کو COVID-19 کی وبا کے پانچ سال بعد ایک نئی بیماری کا سامنا ہے، جہاں ہیومن میٹاپنیووائرس (HMPV) تیزی سے پھیل رہا ہے۔
وائرس اور علامات
یہ وائرس فلو اور کوویڈ 19 کی طرح علامات پیدا کرتا ہے، جس کے نتیجے میں ملک بھر کے ہسپتالوں اور شمشان گھاٹوں پر شدید دباؤ دیکھنے میں آیا ہے۔
حالیہ میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایچ ایم پی وی کے ساتھ ساتھ دیگر وائرس جیسے انفلوئنزا اے، مائکوپلاسما نمونیا، اور کوویڈ-19 بھی ملک میں عام ہو رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں ہسپتالوں کی حالت زار اور پریشان کن مناظر واضح طور پر نظر آتے ہیں۔
کچھ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ہنگامی حالت نافذ کی گئی ہے، مگر اس کی سرکاری تصدیق عمل میں نہیں آئی۔
نیشنل ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن مانیٹرنگ
چین کے نیشنل ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن ایڈمنسٹریشن نے ایک نئے مانیٹرنگ نظام کا آغاز کیا ہے، جو نئی بیماریوں اور پیتھوجینز کی شناخت میں معاون ثابت ہوگا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ نظام سانس کی بیماریوں کے
موسم کے دوران مؤثر ثابت ہوگا
ہیومن میٹا پنیو وائرس کیا ہے؟
نوٹیفائیڈ ڈیپھتھیروسس وائرس یا ایچ ایم پی وی کے متاثرہ شخص سے احتیاط کرنا بہت ضروری ہے۔
وائرس 14 سال سے کم عمر بچوں میں سب سے زیادہ خطرہ رکھتا ہے۔
کوریا کے صوبے میں سرکاری حکام نے حال ہی میں اس مریض کو پانی اور غذا سمیت تمام اشیاء کی پینٹنگ کا معائنہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔