اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ افغانستان سے گھس بیٹھیئے پاکستان میں کارروائیاں کررہے ہیں، فتنہ الخوارج کا مکمل خاتمہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں نیشنل ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس۔
اس اجلاس میں عسکری اور شہری قیادت کے ساتھ ساتھ وفاقی وزرا، وزرائے اعلیٰ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔
اجلاس کا بنیادی ایجنڈا ملک کی داخلی سلامتی اور امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لینا تھا۔
اس کے علاوہ، انسداد دہشت گردی آپریشنز کے نتائج اور پاک افغان سرحدی مسائل پر بھی بحث کی گئی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے دوران کہا کہ کل پاکستان نے سیکیورٹی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، اور ملک آئندہ دو سال تک اس حوالے سے فعال کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں دیگر صوبوں کی مقابلے میں زیادہ موثر رہی ہیں، اور حال ہی میں سرحد پار ہونے والے حملے کا منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں میں گھس بیٹھیے موجود ہیں اور ان کے خلاف کارروائیاں ناگزیر ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ افغانستان سے آنے والے دہشت گرد پاکستان میں اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں، اور ان کے سہولت کار بھی یہاں موجود ہیں۔
سوشل میڈیا اور پاکستان کے خلاف مہم
وزیراعظم نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، اور ان مہمات کا جواب دینے کے لیے وفاق اور صوبے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے رینجرز اور سیکیورٹی اہلکار ملک کی حفاظت کے لیے جانیں دے رہے ہیں، اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔
پی ٹی آئی احتجاج اور سوشل میڈیا جھوٹا پروپوگینڈا
اسی سلسلے میں انہوں نے پی ٹی آئی کے احتجاج کی بھی جانب داری کرتے ہوئے اسلام آباد پر ہوئے حملے کے دوران سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے جھوٹ کا ذکر کیا۔
کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ہمارے سیکیورٹی اہلکاروں کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائی گئیں۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔