
کامچٹکا کے کراشیننیکوف آتش فشاں میں 600 سال بعد پہلی بار دھماکہ!
زلزلہ اور سونامی وارننگ جاری:
گزشتہ ہفتے مشرق بعید کے علاقے میں ایک شدید زلزلہ آنے کے بعد، روس کے کامچٹکا خطے کے
کراشیننیکوف آتش فشاں میں ایک تاریخی واقعہ پیش آیا۔ سائنسی ماہرین اور روسی خبر رساں ادارے آر
آئی اے کی رپورٹ کے مطابق،
یہ آتش فشاں 1463 کے بعد پہلی مرتبہ دھماکہ خیز طور پر لاوا پھینک رہا ہے، جس سے علاقے میں ہلچل مچ گئی ہے۔
کامچٹکا وولکینک ایروپشن ریسپانس ٹیم کی سربراہ اولگا گیرینا کے مطابق،
اس آتش فشاں نے آخری مرتبہ 1463 میں فعال ہونے کا ریکارڈ قائم کیا تھا، اور اس کے بعد کسی قسم
کی سرگرمی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔ حالیہ واقعے میں، آتش فشاں سے بلند ہونے والا راکھ کا
بادل 6,000 میٹر اونچا تک پہنچ گیا، اور یہ مشرق کی جانب بحرالکاہل کی طرف پھیل گیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ اس علاقے میں کوئی آبادی موجود نہیں ہے،
اس لیے راکھ کے سبب کسی جانی نقصان کا خطرہ نہیں ہے۔
حکام نے آتش فشاں کو اورنج ایوی ایشن کوڈ جاری کیا ہے،
جو فضائی سفر میں ممکنہ خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔ زلزلے کی شدت 8.8 ریکارڈ کی گئی،
جس کے بعد سونامی کی وارننگز بھی جاری کی گئی ہیں۔ اس واقعے سے علاقے میں ہلچل مچ گئی ہے،
اور حکام اس سلسلے میں مزید احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
روس کے کوریل جزائر میں 6.7 شدت کا زلزلہ، سونامی کا کوئی خطرہ نہیں