بلاگتازہ ترینرجحان

یومِ خواتین کا آغاز کب ہوا اور یہ دن کیوں منایا جاتا ہے؟

شیئر کریں

یوم خواتین 2025: ایک تاریخ اور موجودہ پہلو:

ہر سال کی طرح اس بار بھی (8 مارچ) دنیا بھر میں عالمی یوم خواتین منایا گیا ہے۔

یہ دن خواتین کی محنت، جدوجہد اور ان کے معاشرتی کردار کو تسلیم کرنے کے لئے مختص کیا گیا ہے۔

عالمی یوم خواتین کی شروعات:

عالمی یوم خواتین کا آغاز 1908 میں ہوا، جب نیو یارک کی 15 ہزار خواتین نے

بہتر کام کی شرائط، کم اوقات کار، باہمی برابری اور خود ارادیت کے حق کے لیے آواز اٹھائی۔

خواتین کے حقوق کی پہلی تجویز:

1910 میں سوشلسٹ انٹرنیشنل کانفرنس کے دوران پہلی بار خواتین کے عالمی دن کی تجویز پیش کی گئی،

جسے 1977 میں اقوام متحدہ نے باضابطہ طور پر تسلیم کیا۔ اس دن سے 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

کلارا زیٹکن کا کردار:

خواتین کے عالمی دن کے خیال کی تخلیق کلارا زیٹکن نے کی، جو ایک کمیونسٹ اور خواتین کے حقوق کی کارکن تھیں۔

انہوں نے یہ نظریہ 1910 میں کوپن ہیگن میں پیش کیا، جس کے بعد دنیا بھر کی 100 خواتین نے اسے قبول کر لیا۔

عالمی یوم خواتین 2025 کا موضوع:

1975 سے ہر سال اس دن کا خاص موضوع ہوتا ہے۔
اقوام متحدہ نے پہلی بار اس دن کے لئے

‘ماضی کا جشن اور مستقبل کی منصوبہ بندی’ کا موضوع رکھا۔

رواں سال کا موضوع ‘اقدامات میں تیزی’ ہے، جس کا مقصد 2025 تک صنفی مساوات کے حصول میں تیزی لانا ہے۔

یوم خواتین 2025 اور پاکستان کی صورتحال:

عالمی بینک کے مطابق، پاکستان 146 ممالک کی صنفی مساوات کی فہرست میں 145 ویں نمبر پر ہے۔

خواتین کی آبادی تقریباً نصف ہونے کے باوجود، وہ معاشرتی اور اقتصادی تفریق کا نشانہ بنی ہوئی ہیں۔

پاکستان میں خواتین زرعی شعبے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، جہاں 68 فیصد خواتین اس شعبے سے منسلک ہیں،

لیکن 76 فیصد بغیر تنخواہ اپنے خاندان کی مدد کر رہی ہیں۔ لیبر فورس میں خواتین کی شمولیت بھی کم ہے،

جہاں صرف 23 فیصد ورک فورس کا حصہ ہیں، اور پیشہ ورانہ نوکریوں میں ان کا حصہ مردوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

آئندہ کی راہیں:

ورلڈ اکنامک فورم کے اعداد و شمار کے مطابق، موجودہ رفتار سے مکمل صنفی مساوات کے حصول کے لئے 2158 تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس سال کی تھیم، ‘اقدامات میں تیزی’ لاگو کرنے کا مطلب ہے کہ ایسے فیصلے کیے جائیں
جو فوری طور پر صنفی مساوات کے حصول کی طرف لے جائیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button