بزنستازہ ترینرجحان

پورٹ قاسم میں اربوں کا اراضی اسکینڈل، وزیراعظم نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی

شیئر کریں

500 ایکڑ زمین کی متنازع فروخت کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل:

وزیراعظم شہباز شریف نے پورٹ قاسم اتھارٹی (پی کیو اے) میں 500 ایکڑ اراضی کی مبینہ طور پر متنازع فروخت

اور مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایک 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
یہ کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

سینیٹر فیصل واوڈا کے انکشافات کی بنیاد پر کارروائی:

یہ پیش رفت سینیٹ کی کمیٹی برائے میری ٹائم کے چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا کے انکشافات کے بعد ہوئی،

جنہوں نے 60 ارب روپے کے کرپشن اسکینڈل کا پردہ اٹھایا اور ایک وفاقی وزیر پر مجرمانہ غفلت کا الزام عائد کیا۔

کمیٹی کا کردار:

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ متنازع زمین چھوٹے اور

درمیانے درجے کے صنعتی پارکوں کے لیے مختص کی گئی تھی۔ نئی تشکیل شدہ کمیٹی اس کے لیزنگ کے حوالے سے مالی بے ضابطگیوں کا جائزہ لے گی۔

کمیٹی کی تشکیل اور ارکان:

کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم انسپکشن کمیشن کے چیئرمین کریں گے، جب کہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ڈائریکٹر سراج الدین امجد اور

فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر سید شاہد حسین بھی اس میں شامل ہوں گے۔

انکوائری میں پی کیو اے کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے صنعتی پارکوں کے لیے زمین کی لیز دینے میں مالی بے ضابطگیوں پر توجہ دی جائے گی۔

تصفیے کے عمل کا جائزہ:

مزید یہ کہ کمیٹی درخواست گزار کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیے کے حوالے سے پی کیو اے بورڈ کی جانب سے کیے گئے تحفظات کا بھی جائزہ لے گی۔

ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کے مطابق، یہ تحقیقات کریں گے کہ آیا پی کیو اے نے تصفیے سے قبل زمین کی قیمت کا دوبارہ جائزہ لیا

اور کیا ان کی فیصلہ سازی میں موجودہ مارکیٹ کے نرخوں کو مدنظر رکھا گیا۔

تحقیقاتی عمل کی توسیع:

کمیٹی کے پاس یہ اختیار بھی موجود ہے کہ اگر ضرورت محسوس ہو تو وہ تحقیقات کے لیے اضافی ارکان کی تقرری کر سکتی ہے،

جن میں وزارت میری ٹائم افیئرز کے سیکریٹری کی معاونت بھی شامل ہو سکتی ہے۔ امید ہے کہ یہ رپورٹ دو ہفتوں کے اندر وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button