تازہ ترینرجحانلائف اسٹائل

اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت، تفتیش کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم

شیئر کریں

حمیرا اصغر کی پراسرار موت: کراچی پولیس کی تحقیقات جاری:

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں معروف اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی لاش ایک فلیٹ سے برآمد ہونے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

پولیس کے مطابق،

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ساؤتھ منظور علی کی زیر قیادت ایک چھ رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،

جس کا مقصد موت کی اصل وجہ کا تعین کرنا ہے۔ کمیٹی کی سربراہی قائم مقام ایس پی کلفٹن

عمران علی جگرانی کر رہے ہیں، اور ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام دستیاب وسائل استعمال کرکے

موت کی نوعیت — قدرتی، حادثاتی، خودکشی یا قتل — کا پتہ لگائیں۔

پولیس کے مطابق،

32 سالہ حمیرا اصغر گزشتہ سات سال سے اسی اپارٹمنٹ میں تنہا رہ رہی تھیں۔

منگل کے روز جب کرایہ کی عدم ادائیگی پر عدالتی بیلف فلیٹ خالی کرانے کے لیے آیا،

تو دروازہ توڑ کر پولیس نے اندر پہنچ کر لاش کو دیکھا۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق،

لاش تقریبا چھ ماہ پرانی تھی، مگر فرانزک اور ڈیجیٹل شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ یہ کم از کم نو ماہ پرانی ہے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کے مطابق، پوسٹ مارٹم مکمل ہو چکا ہے،

مگر حالت کی خرابی کے باعث موت کی حتمی وجہ کا تعین نہیں کیا جا سکا۔

ڈی این اے اور کیمیکل سیمپلز لیبارٹری کو بھیج دیے گئے ہیں، جن کی رپورٹ کے بعد مزید معلومات سامنے آئیں گی۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے عرب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ فلیٹ سے ملنے والے شواہد سے ظاہر ہوتا

ہے کہ حمیرا اصغر کی وفات اکتوبر 2024 کے قریب ہوئی تھی۔ فلیٹ میں موجود کھانے پینے کی اشیاء اور

آخری پیغامات بھی اسی مہینے کے تھے۔ علاوہ ازیں، ان کے موبائل فون پر موجود دونوں سم کارڈ

ستمبر 2024 کے بعد غیر فعال ہو چکے تھے اور اسی مہینے کے-الیکٹرک نے بجلی بھی منقطع کر دی تھی۔

پولیس کے مطابق،

فلیٹ کے ساتھ والا اپارٹمنٹ خالی ہونے کی وجہ سے کسی کو کچھ خبر نہ ہو سکی۔

اداکارہ کی تدفین لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں جمعہ کو ادا کی گئی،

جہاں ان کے خاندان کے افراد نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔

پولیس کی تحقیقات جاری ہیں تاکہ حمیرا اصغر کی موت کے اصل عوامل سامنے آ سکیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button