تازہ ترینٹیکنالوجیرجحان

میڈیا مواد میں صنفی تعصب کی نشاندہی کرنے والا “اے آئی” ٹول متعارف

شیئر کریں

یو کے ایس کا بڑا قدم:

صنفی تعصب کے خاتمے کے لیے نیا ٹول ‘ایم ایم اے’ متعارف

یو کے ایس ریسرچ سنٹر نے ایک انقلابی ٹول "ایم ایم اے” لانچ کیا ہے

جو مصنوعی ذہانت کی مدد سے صنفی تعصب سے پاک مواد کی تیاری میں مدد کرے گا۔

یہ ٹول میڈیا میں خواتین کے مسائل اور تشدد کے رپورٹنگ میں بہتری لانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ٹول کا مقصد اور خصوصیات

مقصد

اس ٹول کا بنیادی مقصد میڈیا میں موجود صنفی تعصب کو ختم کرنا ہے۔

تعاون

یہ ٹول میڈیا مانیٹرنگ اور ایڈووکیسی آرگنائزیشن یو کے ایس کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔

استعمال کنندگان

صحافی، ایڈیٹرز اور رپورٹرز اس ٹول سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

کام کرنے کا طریقہ

ایم ایم اے ٹول تحریر کو واضح اور پوشیدہ دونوں قسم کے تعصبات کے لیے

اسکین کرتا ہے اور فوری رائے فراہم کرتا ہے۔

ٹول کے اہم پہلو

ایم ایم اے ٹول گلوبل میڈیا مانیٹرنگ پروجیکٹ کے فریم ورک پر مبنی ہے اور اس کے چار اہم لینز ہیں:

1. خواتین کو دقیانوسی تصورات کے طور پر پیش کرنا۔

2. غیر واضح تعصب، جیسے مردوں کو ماہر کے طور پر دکھانا۔

3. غیر جانبدارانہ تصویر کشی۔

4. صنفی دقیانوسی تصورات کو چیلنج کرنے والا مواد۔

تحقیق اور مستقبل

یو کے ایس نے بتایا کہ اس ٹول کی تیاری میں برسوں کی تحقیق شامل ہے

تاکہ صنفی نمائندگی کی وجوہات اور اس کے عوامی تاثر پر اثرات کو سمجھا جا سکے۔

آزمائشی ورژن

ایم ایم اے کا بیٹا ورژن اب جانچ کے لیے دستیاب ہے اور یو کے ایس

میڈیا کے پیشہ ور افراد سے موصول ہونے والے تاثرات کی بنیاد پر اس ٹول کو مزید بہتر بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button