
سوئی گیس فیلڈ: پی پی ایل اور حکومت کے درمیان معاہدے پر دستخط
پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے وفاقی حکومت کے ساتھ سوئی گیس فیلڈ کے آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے دو اہم معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
ان معاہدوں میں سوئی ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز (ڈی اینڈ پی ایل) اور سوئی پٹرولیم کنسیشن معاہدہ (پی سی اے) شامل ہیں۔
اس پیش رفت سے ملک میں قدرتی گیس کی فراہمی میں تسلسل برقرار رہے گا۔
معاہدے کی تفصیلات
معاہدے کے بارے میں معلومات پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجی گئی ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے دی گئی ہیں۔
نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پی پی ایل نے سوئی گیس فیلڈ کے جاری آپریشنز کے لیے
وفاقی حکومت کے ساتھ ڈی اینڈ پی ایل اور پی سی اے پر دستخط کیے ہیں۔
ڈی اینڈ پی ایل، جو بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں 455.80 مربع کلومیٹر کے رقبے پر
پھیلے ہوئے سوئی گیس فیلڈ کے لیے ہے، اکتوبر 2024 میں منظور کی گئی تھی۔
لیز کی مدت اور توسیع
لیز کی ابتدائی مدت دس سال ہے، جو یکم جون 2015 سے 31 مئی 2025 تک نافذ العمل رہے گی۔
یہ پاکستان آن شور پٹرولیم (ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن) رولز 2013 کے رول 30 اے کے تحت ہے۔
قواعد کے مطابق، ڈی اینڈ پی ایل کی مدت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
سوئی گیس فیلڈ کی اہمیت
واضح رہے کہ سوئی گیس فیلڈ میں ملک کا سب سے بڑا گیس کمپریسر اسٹیشن اور پیوریفکیشن پلانٹ نصب ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ ذخائر میں کمی کے باوجود، یہ فیلڈ ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
فلاحی منصوبوں کا عزم
پی پی ایل، جو سوئی گیس فیلڈ کی واحد ورکنگ انٹرسٹ اونر ہے، نے 14 فروری 2025 کو حکومت بلوچستان کے ساتھ ایک مفاہمتی معاہدے (ایم او اے) پر بھی دستخط کیے ہیں۔
اس معاہدے کے تحت کمپنی نے ڈی اینڈ پی ایل اور پی سی اے کی شرائط کے مطابق
اپنے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی (سی ایس آر) پروگرام کے تحت مختلف فلاحی منصوبوں سمیت دیگر اقدامات پر عمل درآمد کرنے کا عزم کیا ہے۔
مالیاتی ذمہ داریاں
کمپنی پر لازم ہے کہ وہ لیز کی توسیعی بونس کی ادائیگی کرے اور ڈی اینڈ پی ایل اور پی سی اے کے تحت دیگر مالیاتی ذمہ داریاں پوری کرے۔
31 مئی 2025 کے بعد کے انتظامات، قواعد کے مطابق،
ڈی اینڈ پی ایل کی مدت کے اندر باہمی اتفاق رائے سے طے کیے جائیں گے۔