بزنستازہ ترینرجحان

"حب انڈسٹریل سیکٹر” کا پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہنگامی ہڑتال کا اعلان

شیئر کریں

حب کے صنعتی علاقے میں پانی کی قلت کے خلاف ہڑتال کا اعلان

حب کے صنعتی شعبے، جو خطے کا ایک اہم ترین مینوفیکچرنگ مرکز ہے، نے پانی کی سنگین قلت کے خلاف

احتجاجاً جمعرات کو ہنگامی ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ اس علاقے میں کئی مہینوں سے جاری پانی کے بحران کے حل کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔

صنعت کاروں کا احتجاج: پانی کی عدم دستیابی پر ہڑتال کا فیصلہ

حب کے صنعت کاروں نے، جو بلوچستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،

پانی کی مسلسل کمی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بار بار شکایات کے باوجود پانی کی مناسب فراہمی کو

یقینی نہیں بنایا جا سکا، جس کی وجہ سے ہڑتال کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پانی کی قلت: حب کا صنعتی شعبہ پیداواری صلاحیت سے محروم

صنعتی شعبے کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کی وجہ سے وہ اپنی پوری استعداد کے مطابق کام نہیں کر پا رہے ہیں،

جس سے مقامی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔

حب میں کاروبار کا ایک وسیع سلسلہ موجود ہے جو علاقائی اور قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ایوان صنعت و تجارت حب کا موقف: ہر ممکن کوشش کے باوجود ناکامی

ایوان صنعت و تجارت حب کے ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے مقامی حکومت سے رابطہ کرنے اور

مسئلے کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کی، لیکن بدقسمتی سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پانی کے بغیر صنعتی سرگرمیاں جاری رکھنا ناممکن ہے۔

ہڑتال جاری رہے گی: صنعت کاروں کا عزم

صنعت کاروں نے واضح کیا ہے کہ ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پانی کا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔

انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر کارروائی کریں اور

کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لیے فوری حل تلاش کریں۔

فوری مداخلت کا مطالبہ: ایوان صنعت و تجارت حب کا اظہار تشویش

ایوان صنعت و تجارت حب نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے

حکام سے اس مسئلے کو اولین ترجیح دینے کی درخواست کی ہے۔

اراکین نے مزید اقتصادی نقصان کو روکنے اور مقامی کاروبار کے

تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مسئلے کے فوری حل کے لیے یہ قدم اٹھانا ان کی مجبوری ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button