
پاکستان: غیر ملکی قرضوں کی آمد:
پاکستان کو رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں غیر ملکی قرضوں کی آمد 3 ارب 60 کروڑ ڈالر رہی،
جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 5 ارب 96 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 66 فیصد کم ہے۔
غیر ملکی قرض: ترسیلات کا اعداد و شمار 38 فیصد کے نیچے:
رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کی دوران غیر ملکی قرضوں کی مجموعی ترسیلات 4 ارب 58 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں،
جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 6 ارب 31 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 38 فیصد کم ہیں۔
آئی ایم ایف فنڈ اور 1 ارب ڈالر کی تقسیم نہ
ہونے کی وجہ سے کمی:
بظاہر رواں سال کم آمدنی کی وجہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے بیل آؤٹ حاصل کرنے میں تاخیر ہے۔
مالی سال پہلی ششماہی: ایف اے ای کے لیے 4 ارب 58 کروڑ ڈالر کی تقسیم :
جولائی سے جنوری کے دوران مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں غیر ملکی قرضوں کی آمد 4 ارب 58 کروڑ ڈالر رہی۔
پاکستان کو ایف ای اے پر 19 ارب 40 کروڑ ڈالر کا سالانہ ہدف:
جولائی تا جنوری اس کے سالانہ ہدف 19 ارب 40 کروڑ ڈالر کے برعکس 4 ارب 58 کروڑ ڈالر ہی رہے، جو کہ 20 فیصد کم ہیں۔
آئی ایم ایف فنڈ کے ہدف سے ہٹ کر ایف ای اے کی اعداد و شمار میں کمی:
بظاہر ایف ای اے کی اعداد و شمار میں کمی آئی ایم ایف فنڈ کے ہدف سے ہٹ کر بہت زیادہ ہیں۔
چین اور سعودی عرب کی طرف سے دو طرفہ ترسیلات کی کمی:
رواں مالی سال کے لیے دو طرفہ ترسیلات کے حوالے سے چینی حکومت کے ساتھ ساتھ
سعودی عرب کی طرف سے بھی دوطرفہ ترسیلات کی کمی نظر آ رہی ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 1 ارب 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ترسیلات
نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے
1 ارب 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ترسیلات بھی موصول ہوئیں، گزشتہ سال یہ رقم 59 کروڑ ڈالر تھی۔
آشیا ایڈو ڈویژن :
غیر ملکی قرضوں کی ترسیلات میں کمی کی وجہ سے ایک ایڈوڈہٹ ڈویژن نے
قرضوں کی ترسیلات سے متعلق رپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک:1 ارب 49 کروڑ ڈالر کی فراہمی کی:
ایشیائی ترقیاتی بینک مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 1 ارب 49 کروڑ ڈالر کی تقسیم کے ساتھ کثیر الجہتی اداروں کی قیادت کرتا ہے۔