
کراچی: فریزلینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ (ایف سی ای پی ایل) نے 30 ستمبر 2021 کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا ہے۔
اس دوران کمپنی کی آمدنی 38 ارب 70 کروڑ روپے (پے کے آر)کی رہی، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 19 فیصد سے زیادہ ہے۔
یہ جو کامیابی حاصل ہوئی ہے ان میں نئے چینلز کو شامل کرکے مارکیٹ وسیع کیا گیا۔تمام برینڈز میں سرمایہ کاری کے شعبے میں اضافہ دیکھا گیا۔ یہ اقدامات ایف سی ای پی ایل کے اس عزم کو فروغ دیتے ہیں۔
جس کا مقصد پاکستان بھر میں صحت مند غذا لوگوں تک پہنچانا ہے۔ ملک میں کاروباری ماحول میں مسائل کا سامنا رہا، ریکارڈ افراط زر کے باعث اجناس کی قیمتوں میں تیز ی سے اضافہ دیکھا گیا۔
کمپنی نے گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں زیر غور 9 ماہ کے دوران اپنے مارجن میں 403 بیسز پوائنٹس کے علاوہ بچت اور جدیدیت کو اپناکر قیمتوں میں ہونے والے تیزی سے اضافے کو جذب کیا۔
جس کی بنیادی وجہ مالیاتی لاگت میں 38 فیصد کمی اور ورکنگ کیپٹل کو منظم انداز میں صَرف کرنا ہے۔ جو کاروباری ماحول کو درپیش معاشی چیلنجز کا سامنا اور بڑھتی ہوئی اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کی وجہ سے متاثر رہا۔
ان تمام تر چیلینجز کا سامنا کرتے ہوئے کمپنی نے اپنے سیلز کے حجم کو مزید بڑھایا۔اس کے نتیجہ میں کمپنی کی بعد از ٹیکس منافع میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 407 بیسز پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔
8 ستمبر کو فریز لینڈ کیمپینا نے غذائیت سے بھرپور ڈیری مصنوعات کی فراہمی کا 150سالہ سالگرہ کا جشن منایا۔ عالمی سطح پر ڈیری مصنوعات تیار کرنے والے بڑے اداروں میں سے ایک فریز لینڈ کیمپینا نے اس یادگار دن کی مناسبت سے دنیا کے کئی اہم مقامات پر تقریبات منعقد کیں۔
رواں مالی سال کے 9 ماہ کے دوران فریز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ نے اپنے ساہیوال پلانٹ میں ڈیری فارمرز کی سہولت کے لیے ایک کال سینٹر کا افتتاح کیا۔ کمپنی نے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پاکستان کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے اپنا پہلا ڈیجیٹل”سپلائر فنانسنگ سلوشن“ لانچ کیا ہے، جس کا مقصد چھوٹے کاروبار کے ورکنگ کیپٹل کی ضروریات کو سہارا دے کر ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
ڈیری اور مشروبات:
کورونا کی وجہ سے لگنے والے لاک ڈاؤن اور اس میں بتدریج نرمی سے ڈیری اور بیوریجز کے شعبے کی آمدن 33 ارب 80 کروڑ روپے رہی جو کہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے مقابلے 16.8 فیصد زائد ہے۔ جس کی وجہ رواں مالی سال کے دوران 6000 اسٹورز کو ریٹیل نیٹ ورک میں شامل کیا جانا ہے، اس کے ساتھ ای کامرس کے حجم میں 14X اضافہ ہوا۔
اولپر اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کریم اور ذائقہ دار دودھ میں پائیدار سرمایہ کاری سے ڈیری اور مشروبات کے شعبے میں کمپنی کی آمدن بڑھی۔
اولپرز کی رسائی اور پائیداری کو بڑھانے کے لیے پاکستان میں اس کے اکانومی پیک کو 50 روپے کی قیمت میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ متعدد مرتبہ کام آنے والے پیک کی جدت کی وجہ سے صارفین کو محفوظ، صحت بخش اور کم قیمت دودھ کا تجربہ حاصل ہوا۔
حال ہی میں اولپرز کا ذائقہ دار دودھ، اولپرز فل کریم پاوڈر دودھ (ایف سی ایم پی)، اولپرز کریم، اولپرز پروکال، ترنگ ٹی وائٹننگ پاؤڈر، (ٹی ڈبلیو پی) اور ترنگ الائچی متعارف کرائے گئے ہیں۔ ان تمام مصنوعات نے سخت مقابلے کے باوجود نہایت قلیل مدت میں مارکیٹ میں حوصلہ افزا جگہ بنالی ہے۔
کمپنی مستقل طور پر فریز لینڈ کیمپینا کے عالمی تجربے سے استفادہ کرتے ہوئے نئی مصنوعات متعارف کرارہی ہے جو کہ مستقبل میں کاروبار کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
آئس کریم اور ٹھنڈی میٹھاس:
کوویڈ کی پابندیوں میں نرمی اور گرمیوں کے آغاز پر گھروں سے باہر تفریحی سرگرمیوں کی اجازت سے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں آئس کریم اور ٹھندی مٹھاس کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 41.7 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس سے آمدن 4.9 ارب روپے پر جا پہنچی۔
اس شعبے میں مزید چار نئی مصنوعات کو متعارف کرایا گیا جس کو ”سمر بلاگ بسٹر“ اور ”واو بڑا بائیٹ“ کے عنوان سے تشہیر کیا گیا۔ ای کامرس میں اضافے کی وجہ سے صارفین کو حاصل ہونے والی سہولت بڑھتی جارہی ہے جو بالواسطہ صارفین کے اضافے میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔
پورے پاکستان میں اپنے کاروبار کو بڑھانے کے اقدامات کے طور پر اس زمرے میں ملک بھر میں ریٹیل آؤٹ لیٹس کھولنے کے ساتھ ساتھ کئی کیبنٹس اور ٹریکس کو کامیابی سے شامل کیا ہے۔