
بھارت کا پاکستان کے ساتھ پانی کی تقسیم کا معاہدہ معطل:
بھارتی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ مودی حکومت نے پاکستان کے ساتھ پانی کی تقسیم کے حوالے سے اہم سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا ہے۔
یہ اقدام دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کے پس منظر میں اُٹھایا گیا ہے۔
ویزا اسکیم کی منسوخی:
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ پاکستانی شہریوں کے لیے سارک ویزا ایگزیمپشن
اسکیم کے تحت بھارت کا سفر بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ یہ پابندی فوری طور پر نافذ ہو گئی ہے۔
سرحدی اقدامات:
بھارت نے پاکستان کے ساتھ اپنی اہم زمینی سرحد بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سینئر بھارتی سفارتکار وکرم مِسری نے نئی دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اٹاری- واہگہ بارڈر ”فوری طور پر بند کر دیا جائے گا۔“
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سفر کے دستاویزات رکھنے والے پاکستانی شہری یکم تاریخ سے پہلے تک اپنے ملک واپس جا سکتے ہیں۔
دہشت گردی کا الزام:
وکرم مِسری نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ
اُس وقت تک معطل رہے گا جب تک پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت ختم نہیں کرتا۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں ایک واقعے کا ذکر کیا، جس میں 26 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے، اور اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا۔
بھارتی حکومت کا عزم:
بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کشمیر میں حالیہ حملے کے ذمہ داروں کو سخت جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت صرف حملہ آوروں تک محدود نہیں رہے گی،
بلکہ وہ ان کے پیچھے منصوبہ بندی کرنے والوں تک بھی پہنچیں گے۔
بھارت کا سخت موقف:
راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت ہر ممکن اقدام اٹھائے گی جو اس صورت حال کے لیے
موزوں قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ بیانات اُس عزم کا اظہار کرتی ہیں کہ بھارت اپنے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔