
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خضدار میں اسکول بس پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خضدار میں ایک اسکول بس پر ہونے والے حملے کی سخت الفاظ میں
مذمت کی ہے، جس میں کم از کم چھ پاکستانی شہری شہید اور 53 زخمی ہوئے ہیں،
جن میں سے زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، یہ حملہ بزدلانہ اور انسانیت سوز کارروائی
تھی، جسے اقوام متحدہ کے ارکان نے دہشت گردی کی ایک سنگین مثال قرار دیا ہے۔
سلامتی کونسل کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس افسوسناک واقعے میں اسکول جانے والے
چار طلبہ بھی شہید ہوئے ہیں، اور متاثرہ خاندانوں، حکومتِ پاکستان اور عوام کے لیے ہمدردی اور تعزیت
کا اظہار کیا گیا ہے۔
کونسل نے دعا کی ہے کہ زخمیوں کو جلد اور مکمل صحت یابی حاصل ہو۔
اس کے علاوہ، اقوام متحدہ کے ارکان نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردی کسی بھی مقصد، مقام یا شخص
کی جانب سے کی جائے، وہ ناقابلِ قبول اور مجرمانہ فعل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حملے کے ذمہ دار،
منصوبہ ساز، مالی معاونت فراہم کرنے والے اور سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
سلامتی کونسل نے تمام ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی متعلقہ
قراردادوں اور انسانی حقوق کے اصولوں کے مطابق دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کریں اور پاکستان
کو بھرپور تعاون فراہم کریں۔ ارکان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کے لیے ایک بڑا
خطرہ ہے، اور اس کے خلاف عالمی سطح پر سخت اقدامات ضروری ہیں۔