تازہ تریندنیارجحان

ٹرمپ نے جاپان سے تجارتی معاہدہ کرلیا، ٹیرف میں کمی

شیئر کریں

امریکہ اور جاپان کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ، ٹیرف میں کمی اور سرمایہ کاری کا وعدہ:

امریکہ اور جاپان نے ایک اہم تجارتی سمجھوتہ کیا ہے جس کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے

لگائے گئے جاپانی مصنوعات کے بھاری ٹیرف کو کم کر دیا گیا ہے۔

اس معاہدے میں جاپان کی طرف سے امریکہ میں 550 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا بھی وعدہ شامل ہے۔

نئے معاہدے کے مطابق،

جاپانی درآمدات پر لگنے والا ٹیرف پہلے 25 فیصد تھا، جسے کم کرکے 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، جاپانی آٹو موبائلز پر عائد 25 فیصد ٹیرف بھی کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔

یہ گاڑیاں جاپان کی امریکہ کو برآمدات کا ایک اہم جز ہیں، کیونکہ ان کی مقدار کل برآمدات کا ایک سے زیادہ حصہ ہے۔

صدر ٹرمپ نے اس معاہدے کو ’’تاریخی کامیابی‘‘ قرار دیا، اور جاپانی وزیراعظم ایشیبا نے کہا کہ یہ

امریکہ کے ساتھ جاپان کے تجارتی سرپلس کے مقابلے میں سب سے کم شرح ہے۔

اس خبر کے اثرات سے جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھنے میں آئی اور نکئی انڈیکس ایک سال کی

بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس میں 2.6 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹویوٹا کے حصص میں 11 فیصد سے

زیادہ اضافہ ہوا، جبکہ ہونڈا اور نسان کی قیمتیں 8 فیصد سے زیادہ بڑھی ہیں۔

تاہم، امریکی آٹو مینوفیکچررز اس معاہدے سے ناخوش ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ کم ٹیرف سے

مقامی صنعت اور مزدوروں کو نقصان پہنچے گا، خاص طور پر جب کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات

پر ابھی بھی 25 فیصد ٹیرف لاگو ہے۔ 2024 میں، امریکہ نے جاپان سے 55 ارب ڈالر سے زیادہ کی

گاڑیاں اور پرزے درآمد کیے، جبکہ صرف 2 ارب ڈالر کی امریکی مصنوعات جاپانی مارکیٹ میں فروخت ہو سکیں۔

دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تجارتی حجم تقریباً 230 ارب ڈالر رہا،

جس میں جاپان کو 70 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس حاصل ہوا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ جلد از جلد مزید تجارتی معاہدوں کو حتمی شکل دینے اور نئی ٹیرف شرحوں سے بچاؤ کے

لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ یہ معاہدہ جلد مکمل ہو جائے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button