
سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ ویزوں پر پابندیاں:
مقامی عمرہ آپریٹرز کی بے چینی کا سامنا:
سعودی حکومت کی طرف سے رمضان المبارک کے دوران عمرہ ویزوں کے اجراء پر عائد کی جانے والی نئی پابندیوں نے
پاکستان کے تمام عمرہ آپریٹرز میں مشکلات اور بے چینی کی کیفیت پیدا کر دی ہے۔
اس پابندی کے نتیجے میں عمرہ زائرین کی ایئرلائن ٹکٹوں اور ہوٹلوں کی رہائش کی بکنگ میں
بڑی تعداد میں منسوخی ہو رہی ہے، خاص کر رمضان اور شوال کے مہینے کے دوران۔
معاشی مسائل اور خطرات:
یہ صورتحال نہ صرف سعودی عرب میں سفر کی صنعت کے لیے خطرناک ہے، بلکہ اس کی وجہ سے بین الاقوامی ایئر لائنز اور ہوٹلوں کی بکنگ سے
ہونے والا غیر ملکی زرمبادلہ کی فراہمی میں کمی بھی ملکی معیشت کے قریباً ایک اہم چیلنج بن گئی ہے۔
عمرہ آپریٹرز کو جن مالی مشکلات کا سامنا ہے، وہ انتہائی سنگین ہیں اور اس کے باعث
پاکستانی زائرین کی رمضان کے مبارک مہینے میں عمرہ ادا کرنے کی صلاحیت خطرے میں پڑ گئی ہے۔
حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل:
مسئلہ کی سنگینی کے پیش نظر اور رمضان کی آخری 10 راتوں (عشرہ) کے قریب آنے کی وجہ سے،
TAAP نے پاکستان کے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سے اپیل کی ہے کہ وہ
سعودی عرب میں متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے اس مسئلے کے فوری حل کے لیے اقدامات کریں۔
ہم یہ درخواست بھی کرتے ہیں کہ ان عمرہ ویزوں کی اجازت دی جائے جو پہلے سے ہی عازمین کے سسٹم میں موجود ہیں،
جنہوں نے رمضان کے آخری 10 دنوں اور شوال کی مدت کے لیے پروازوں اور ہوٹل کی رہائش کی بکنگ کی ہوئی ہے۔