
ہفتہ وار مہنگائی کا نیا جائزہ:
مہنگائی کی شرح میں کمی:
ادارہ شماریات نے 24 اپریل 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.92 فیصد کی کمی کا اعلان کیا ہے۔
اس کمی کی بنیادی وجہ پہلی سہ ماہی کے
بجلی کے نرخوں میں 19.17 فیصد،
مرغی کی قیمت میں 11.75 فیصد
اور آٹے میں 5.68 فیصد کی کمی شامل ہے۔
سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں تبدیلی:
سالانہ اعتبار سے مہنگائی میں 3.52 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اس کمی میں نمایاں طور پر
پیاز (69.78 فیصد)
ٹماٹر (40.77 فیصد)
اور لہسن (31.96 فیصد) کی قیمتوں میں کمی شامل ہے۔
دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھی گئی، جیسا کہ
آٹا (30.70 فیصد)
بجلی کے نرخ (29.40 فیصد)
اور پٹرول (13.24 فیصد)۔
کچھ اشیاء میں اضافہ:
تاہم، کچھ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے، جن میں
خواتین کی چپل (55.62 فیصد)
اور مونگ دال (26.85 فیصد) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ خشک دودھ اور چنے کی دال کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
قیمتوں کا نیا جائزہ:
جائزے کے دوران 51 میں سے
11 اشیاء (21.57 فیصد) کی قیمتوں میں اضافہ،
18 اشیاء (35.29 فی صد) کی قیمتوں میں کمی،
اور 22 اشیاء (43.14 فی صد) کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔
حساس قیمت انڈیکس:
جائزے کے مطابق حساس قیمت انڈیکس 308.86 پوائنٹس پر موجود ہے جبکہ پچھلے ہفتے یہ 314.92 پوائنٹس پر تھا۔
مختلف آمدنی والے صارفین کے لئے مہنگائی کی شرح:
15 ہزار 732 روپے سے لے کر 44 ہزار 175 روپے تک کی آمدن والے صارفین کے لئے مہنگائی کی شرح
میں کمی دیکھی گئی، جو کہ بالترتیب 1.81 فیصد اور 1.59 فیصد تک ہے۔
قیمتوں میں نمایاں تبدیلیاں:
جائزے کے دوران چند اشیاء کی قیمتوں میں مندرجہ ذیل تبدیلیاں ریکارڈ کی گئیں:
– قیمتوں میں اضافہ:
آلو (6.94 فیصد)
انڈے (0.66 فیصد)
چینی (0.26 فیصد)
– قیمتوں میں کمی:
بجلی کے چارجز (19.17 فیصد)
مرغی (11.75 فیصد)
ٹماٹر (0.76 فیصد)
یہ جائزہ عوامی معیشت کے حالات کی عکاسی کرتی ہے اور صارفین کو موجودہ مہنگائی کی صورت حال سے آگاہ کرتا ہے۔