کراچی: وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ روزمرہ استعمال کی اشیاء ہوں یا ٹیلی کمیونیکشن و انٹرنیٹ کا استعمال، صارفین کے مسائل اسی وقت حل ہوتے ہیں جب وہ نہ صرف اپنے حقوق سے آگاہ ہوں بلکہ انہیں اس کے حل کیلئے درست سمت کا بھی پتہ ہو۔
انہوں نے یہ بات کراچی کے مقامی ہوٹل میں چوتھی کنزیومر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے تحت کیا گیا تھا۔
کانفرنس میں ممبر آئی ٹی سید جنید امام، چیف ایگزیکٹیو یونیورسل سروس فنڈ حارث محمود چوہدری، زونگ نیٹ ورک کے چیف ایگزیکٹیو وانگ ہووا، سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا انعقاد اس لحاظ سے خوش آئند ہے کہ اس میں صارفین کو درپیش مسائل پر بات کی گئی ہے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر کے حوالے سے میں اپنی وزارت کی جانب سے تمام صارفین کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کی جو بھی شکایات ہوتی ہیں ان کا ازالہ جلد از جلد کیا جاتا ہے اور ہم اس ریسپانس ٹائم کو مزید کم کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں۔
اس ضمن میں پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے شکایات کا ایک مؤثر میکنزم بنایا ہوا ہے صارفین اس پر اندراج کروائیں یقینا انھیں بروقت ریسپان ملے گا۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ انھوں نے گذشتہ روز حیدرآباد میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کی افتتاحی تقریب میں حیدرآباد کی عوام سے کہا ہے کہ موبائل صارفین کو شہر کے کسی علاقے میں موبائل فون سگنلز کا مسئلہ درپیش ہو وہ اس کی نشاندہی کریں 48 گھنٹوں میں ان کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا اور یہ پیشکش پاکستان کے ان تمام چھوٹے بڑے شہروں میں موجود صارفین کیلئے بھی ہے جو موبائل نیٹ ورک استعمال کررہے ہیں لیکن انھیں کہیں کوئی مسئلہ درپیش آتا ہو۔
وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ ہم اپنے ادارے یونیورسل سروس فنڈ کے تحت ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں تک موبائل رابطوں اور انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کے مختلف منصوبوں پر کام کررہے ہیں ہماری خواہش ہے کہ جلد از جلد ملک بھر میں موبائل و انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 100 فیصد تک پہنچ جائے۔
وفاقی وزیر امین الحق نے بتایا کہ گذشتہ دو سال کے دوران وزارت آئی ٹی کی کاوشوں سے ملک بھر میں موبائل صارفین کی تعداد بڑھ کر17 کروڑ 80 لاکھ سے زائد جبکہ براڈ بینڈ سروسز استعمال کرنے والوں کی تعداد 9 کروڑ 50 لاکھ ہوچکی ہے جو ہمارے منصوبوں کے ثمرات کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے۔
سید امین الحق نے پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے کی تیزی سے ترقی کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ جمعرات کو وزرات آئی ٹی کے ماتحت دارے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیئے گئے ہیں۔
جس کا مقصد اسٹاک مارکیٹ میں آئی ٹی کمپنیوں کی لسٹنگ کے رجحان کو فروغ دیتے ہوئے ان کمپنیوں کے بزنس اور سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانا ہے اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اس جانب رغبت ملے گی۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر مقامی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ڈیجیٹل دنیا کا حصہ بنتے ہوئے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کریں کیونکہ یہ واحد شعبہ ہے جس میں نقصانات کا تناسب تریبا نہ ہونے کے برابر جبکہ منافع کی شرح سوچ سے بھی زیادہ ہے۔
اپنے خطاب میں زونگ نیٹ ورک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وانگ ہووا نے کہا کہ ڈیجیٹل مارکیٹ جتنی تیزی سے ترقی کررہی اس کا پوٹینشل بھی بڑھتا جارہا، ڈیجیٹلائزیشن کا عمل آج کی معاشی ترقی کی کنجی ہے۔
وانگ ہووا کے مطابق ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کا کردار متاثر کُن ہے، زونگ پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہا ہے۔
قبل ازیں اپنے استقبالیہ خطاب میں کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال نے صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ایسوسی ایشن کی طویل جدوجہد سے شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ جب سے سید امین الحق نے وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کا چارج سنبھالا ہے اس سیکٹر میں صارفین کے مسائل کا تیزی سے ازالہ ہورہا ہے۔