
بجلی کی قیمتوں میں کمی: آئی ایم ایف کی نئی ہدایت:
(آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کو بجلی کے نرخ میں فی کلو واٹ گھنٹہ 1 روپے کی کمی کی اجازت دے دی ہے۔
یہ کمی کیپٹیو پاور پلانٹس پر عائد کردہ لیوی سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے نمائندے کی وضاحت:
آئی ایم ایف کے پاکستان میں مقیم نمائندے ماہر بینچی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے کے بعد کیا گیا۔
سبسڈیز کا موجودہ نظام:
ماہر بینچی نے مزید وضاحت کی کہ ای ایف ایف پروگرام میں پہلے سے ہی کئی سبسڈیز شامل ہیں،
جیسا کہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) اور سی پی پیز سے ہونے والی آمدنی۔
انہوں نے کہا کہ اس رعایت کا اطلاق ملک بھر کے تمام صارفین پر ہوگا،
اور ممکنہ طور پر بجلی کے نرخوں میں تقریباً ایک روپے کی کمی دیکھنے کو ملے گی۔
حکومت کی طرف سے ممکنہ ریلیف پیکیج:
ذرائع کے مطابق، حکومت بجلی صارفین کے لیے 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کا ریلیف پیکیج تیار کر رہی ہے،
تاہم اس کی منظوری آئی ایم ایف کی طرف سے درکار ہوگی۔
یہ پیکیج پہلے ہی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا جا چکا ہے لیکن اس پر حتمی فیصلہ ابھی باقی ہے۔
توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی اہمیت:
آئی ایم ایف کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے
بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ نے توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے میں کمی لانے میں مدد کی ہے۔
اس حوالے سے مزید کام کرنا ضروری ہے۔
آئی ایم ایف نے اصلاحات پر زور دیا، جیسے کہ
– تقسیم کاری کی استعداد کو بڑھانا،
– کیپٹیو پاور کا قومی گرڈ میں انضمام،
– ترسیلی نظام کو بہتر بنانا،
– غیر مؤثر پیداواری کمپنیوں کی نجکاری،
– اور قابل تجدید توانائی کے استعمال کو فروغ دینا۔