
پاکستان کے لئے آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پروگرام: نئے معاہدے کی منظوری:
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق، اس کے بورڈ کا اجلاس جمعہ، 9 مئی کو منعقد ہوگا۔
اس اجلاس میں پاکستان کے لئے جاری 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کا پہلا جائزہ اور 1.3 ارب ڈالر
کے ماحولیاتی تحفظ کی بنیاد پر نئے قرض معاہدے پر غور کیا جائے گا۔ گذشتہ ماہ، آئی ایم ایف کے
عملے نے پاکستان کے ساتھ 1.3 ارب ڈالر کے نئے معاہدے پر اتفاق کیا تھا، جیسا کہ 37 ماہ پر مشتمل
موجودہ بیل آؤٹ پروگرام کا پہلا جائزہ بھی لیا گیا تھا۔ آئی ایم ایف کی ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری
کے بعد، پاکستان کو 28 ماہ کے ماحولیاتی تحفظ کے نئے قرض پروگرام کے تحت 1.3 ارب ڈالر کی
رقم ملے گی اس کے ساتھ ہی، پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت ایک اضافی
ایک ارب ڈالر کی قسط بھی فراہم کی جائے گی، جس سے کل جاری کی جانے والی رقم 2 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب آئی ایم ایف کا مشن، جس کی قیادت ناتھن پورٹر نے کی، 24 فروری سے
14 مارچ 2025 تک کراچی اور اسلام آباد میں مذاکرات کرتا رہا، اور بعد میں آن لائن بات چیت بھی کی گئی۔
ناتھن پورٹر نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کو موسمیاتی خطرات کا سامنا ہے، جس کے لئے
حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔ پاکستانی حکام اور
آئی ایم ایف کی ٹیم نے 12 جولائی 2024 کو 5,320 ملین ایس ڈی آرز (تقریباً 7 ارب ڈالر) کے
ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) معاہدے پر اسٹاف لیول پر متفق ہوئے،
جس کی بعد میں ستمبر کے آخر میں آئی ایم ایف کی ایگزیکٹو بورڈ نے منظوری دی۔