تازہ ترینٹیکنالوجیرجحان
Trending

فیس بک کا بڑا اعلان، کمپنی کا نام تبدیل کرکے ‘میٹا’ رکھ دیا گیا

شیئر کریں

کراچی: سماجی رابطے کی سب سے مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک نے بڑا اعلان میں بتایا ہے کہ کمپنی کا نام فیس بک سے تبدیل کرکے ‘میٹا’ رکھ دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا کی مقبول ترین اور سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ویب سائٹ کے سربراہ مارک زکر برگ نے اعلان نے اپنی کمپنی کا نام تبدیل کردیا ہے اب کمپنی کا نیا نام ‘میٹا’ رکھ دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے فیس بک کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمارے جو کام ہم کرتے اس کے مطابق کمپنی کا نام رکھا گیا ہے، تاہم اب صارفین ورچوئل ماحول میں رابطوں کے ساتھ اپنے کام سرانجام دینے کے علاوہ گیم بھی کھیل سکیں گے۔

https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=10114026953010521&id=4

ادارے کے بانی مارک زکر برگ نے لکھا کہ مشترکہ کاوشوں سے صارفین کو ٹیکنالوجی کے مرکز میں لاسکتے ہیں اور مشترکہ حکمت عملی سے بڑی معیشت تشکیل دی جاسکے گی۔ تاہم فی الوقت ہمارا برانڈ پراڈکٹ فیس بک سے تسلی بخش ہے، مگر مستقبل میں امید ہے کہ ہمیں میٹا ورس کمپنی کے طور پر دیکھا جائے گا۔

https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=10114027736704991&id=4

خیال رہے کمپنی کا نام تبدیل کہ وجہ فیس بک انکارپوریشن (ایف بی او) کو اپنی پالسیز اور کاروباری ضوابط کے وجہ سے بین الاقوامی ریگولیٹرز اور امریکا میں قانون سازوں کی جانب سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔ اس صورتحال کے مدنظر کمپنی نے اپنا نام بدلنے کا فیصلہ کیا اور نئے نام سے کام کرنے کا منصوبہ تشکیل دیا تھا۔

ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے میں فیس بک کی مقبول ایپلی کیشنز واٹس ایپ اور انسٹاگرام کو نگران کمپنی کے تحت کردیا کیا جائے گا۔ خیال رہے 6 سال قبل 2015 میں گوگل نے اسی طرح کی تبدیلی کرتے ہوئے الفابیٹ کے نام سے نئی کمپنی قائم کی تھی۔

میٹا ورس سے متعلق فیس بک کے چیف ایگزیکٹیو مارک زکر برگ ماضی میں بھی بات کرتے رہے ہیں۔ ان کا مانا ہے کہ یہ ڈیجیٹل دنیا ہے جہاں صارفین ایک ورچوئل ماحول میں مختلف ڈیوائسز کے ذریعے رابطے میں رہ سکتے ہیں۔

رواں سال جولائی کے مہینے میں کمپنی نے آگمینٹڈ ریئلٹی، ورچوئل ریئلٹی، اوکولوس وی آر جیسے سافٹ وئیرز، اے آر گلسز اور رسٹ بینڈز ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری شروع کردی تھی۔

کمپنی کی جانب سے فیصلہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر فیس بک عالمی سطح پر ریگولیٹرز اور قانون سازوں کی کڑی تنقید کی زد میں ہے جس کے باعث فیس بک پر پوسٹ کیے جانے والے مواد سے متعلق کمپنی کی پالیسی اور اس مواد سے جڑی تشویش ہے۔ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button