پاکستانتازہ ترینرجحان

شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

شیئر کریں

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی: پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار، محتاط رہنمائی جاری!

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے بدھ کے روز فیصلہ

کیا ہے کہ موجودہ اقتصادی حالات کے پیش نظر پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا جائے گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کمیٹی نے مہنگائی کے حالیہ اندازوں

اور اقتصادی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔

مارکیٹ کی توقعات کے برعکس، جس میں شرح سود میں 50 سے 100 بیسس پوائنٹس کمی کی توقع کی جا رہی تھی،

ایم پی سی نے موجودہ شرح کو برقرار رکھنے کو ترجیح دی ہے۔ کمیٹی کے مطابق،

جون 2025 میں مہنگائی کی شرح 3.2 فیصد تک کم ہونے کا اندازہ ہے،

جس کی بنیادی وجہ خوراک کی قیمتوں میں کمی ہے۔ البتہ، توانائی کی قیمتوں میں، خاص طور پر گیس کے

نرخوں میں اضافے کے بعد، مہنگائی کا منظرنامہ کچھ حد تک تبدیل ہو گیا ہے،

مگر یہ توقع ہے کہ مستقبل میں مہنگائی ہدف کے اندر رہے گی۔

ایم پی سی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ معاشی سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں،

جو کہ پالیسی ریٹ میں کمی کے مثبت اثرات کا نتیجہ ہے۔ ساتھ ہی، بین الاقوامی تجارت میں سست روی

اور داخلی معیشتی چیلنجز کے باعث مالی سال 26 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ، کمیٹی نے حالیہ پیش رفتوں پر بھی روشنی ڈالی ہے، جن میں اسٹیٹ بینک کے

زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے، کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، یوروبانڈ کے منافع میں کمی اور عالمی

مارکیٹوں میں CDS اسپریڈز کی تنگی شامل ہیں۔ سروے کے مطابق،

صارفین کے مہنگائی کے حوالے سے توقعات میں معمولی اضافہ ہوا ہے،

جبکہ کاروباری اداروں کی توقعات میں کمی دیکھی گئی ہے۔

ایس بی پی کے مطابق، مالی سال 25 کے لیے ٹیکس محصولات 11.7 ٹریلین روپے رہیں، جو کہ نظرثانی

شدہ تخمینے سے تقریباً 200 ارب روپے کم ہیں۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں غیر مستحکم رہیں، تاہم

دھاتوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے سبب عالمی تجارتی حالات بھی غیر یقینی رہے۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ قیمتوں کے استحکام کے لیے حقیقی پالیسی شرح کو 5 سے 7 فیصد کے ہدفی

دائرے میں رکھنا ضروری ہے، اور اس کے لیے محتاط اور مستحکم مالیاتی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

اس کے ساتھ، ساختی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ

پائیدار اور بلند معیشتی ترقی کے لیے اصلاحات ناگزیر ہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button