
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ڈیجیٹل بینکاری کو فروغ دینے کے لیے اہم ہدایات!
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 2028 کے کیلنڈر ایئر تک اپنی برانچوں کے
کم از کم 25 فیصد نیٹ ورک کو کیش ڈپازٹ مشینز (سی ڈی ایمز) سے آراستہ کریں تاکہ خودکار
بینکاری اور ڈیجیٹائزیشن کے اقدامات کو تیز کیا جا سکے۔
یہ اقدام مائیکروفنانس اداروں اور بڑی شاخوں میں نقدی کی زیادہ طلب کے پیش نظر اٹھایا جا رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بینکوں اور مائیکروفنانس بینکوں کو ترغیب دی ہے کہ وہ اپنی تنصیب شدہ یا نئی مشینیں،
جو کہ ویب سائٹ پر درج ہیں، استعمال کریں۔ اگر کوئی نئی مشین حاصل کی جائے جو کہ پہلے سے درج نہ ہو،
تو اس کی ٹیسٹنگ اور کلیئرنس کراچی میں بی ایس سی کے دفتر سے لازمی کرانا ہوگی،
جیسا کہ کرنسی مینجمنٹ اسٹریٹیجی میں بتایا گیا ہے۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ
وہ صارفین کے اکاؤنٹس میں سی ڈی ایم کے ذریعے جمع شدہ رقم کو فوری طور پر کریڈٹ کریں اور اگر
کسی غیر صارف کی جانب سے نقدی جمع کرائی جائے، تو بایومیٹرک تصدیق لازمی ہے۔ اس کے علاوہ،
اگر صارف خود نقد جمع کروائے تو یا تو بایومیٹرک تصدیق یا ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ کے ذریعے لین دین مکمل
کیا جا سکتا ہے۔ یہ اقدامات قانون و ضوابط کے مطابق ریکارڈ رکھنے کے لیے بھی ضروری ہیں۔
اس طرح کے اقدامات کا مقصد ملک میں ڈیجیٹل بینکاری کے استعمال کو بڑھانا
اور نقدی کی لین دین کو زیادہ محفوظ اور آسان بنانا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنی کا لائسنس منسوخ کر دیا