تازہ ترینٹیکنالوجیرجحان

حکومت سے آئی ٹی اور فری لانسرز کیلئے علیحدہ ریگولیٹری سیل قائم کرنے کا مطالبہ

شیئر کریں

حکومت کو آئی ٹی انڈسٹری اور فری لانسرز کے لیے نئی تجاویز کی منظوری کی درخواست!

علیحدہ ریگولیٹری سیل قائم کرنے کی سفارش:

آئی ٹی انڈسٹری اور فری لانسرز کے اہم فریقین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک مخصوص

ریگولیٹری سیل تشکیل دے جو ان صنعتوں سے جڑے اہم اقدامات اور خاص طور پر ڈیٹا جمع کرنے کے عمل کی نگرانی کرے۔

اس سے نہ صرف ان شعبوں کی ترقی میں مدد ملے گی بلکہ قواعد و ضوابط کی بھی بہتر نگرانی ممکن ہوگی۔

ورکنگ گروپ کا اجلاس اور اہم شرکا:

یہ تجویز وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ کی زیر قیادت

اسلام آباد میں منعقدہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں زیر بحث آئی۔

اس اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایات شامل تھیں۔ اس کے علاوہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر،

وزارت آئی ٹی کے سیکریٹری اور دیگر اہم حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔

ڈیٹا جمع کرنے اور ادارہ جاتی اصلاحات پر زور:

گروپ نے آئی ٹی سیکٹر کی ترقی، ہنر مندی میں اضافہ اور برآمدات کے فروغ کے لیے درست اور

جامع ڈیٹا کی بنیاد پر منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیا۔ سفارش کی گئی ہے کہ

سافٹ ویئر کمپنیوں، ان کے ملازمین، برآمدات، ٹیکس ریکارڈ، عالمی موجودگی اور فراہم کردہ خدمات کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے۔

اسی طرح، فری لانسرز اور ریموٹ ورکرز کی معلومات جیسے
مقام
تعلیمی اسناد
آمدنی
کام کی نوعیت
اور سرٹیفیکیشنز کا بھی ریکارڈ رکھا جائے۔

مالیاتی اور تعلیمی شعبوں میں اصلاحات:

اسٹیٹ بینک سے کہا گیا ہے کہ وہ آر فارم میں اصلاحات کرے اور ٹریکنگ سسٹمز کو آسان بنا کر

آئی ٹی سیکٹر کو بہتر تجزیہ فراہم کرے۔ اس کے علاوہ، جامعات کے ساتھ تعاون سے گریجویٹس کا

ڈیٹا بیس تیار کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے تاکہ ہنر مندی اور ملازمت کے مواقع میں اضافہ ہو۔

ریگولیٹری سیل کا کردار اور سہولیات:

نیا ریگولیٹری سیل آئی ٹی انڈسٹری اور فری لانسرز کی سرگرمیوں کی نگرانی کرے گا،

ان کی کاروباری توسیع میں مدد دے گا اور برآمدات سے حاصل شدہ زرمبادلہ کو فروغ دے گا۔

اس کے علاوہ،
مارکیٹنگ ایونٹس میں معاونت
رسمی چینلز اپنانے کی ترغیب
اور تربیتی پروگرامز بھی اس سیل کے دائرہ کار میں شامل ہوں گے۔

سرٹیفیکیشن
انسانی وسائل کی مہارت میں اضافہ
مفت تربیت
لیپ ٹاپ اسکیمز
اور مشترکہ ورک اسپیسز کی فراہمی بھی اس کے اہم کام ہوں گے۔

رجسٹرڈ فری لانسرز کے لیے مراعات:

اپ ڈیٹ شدہ ڈیٹا بیس کی مدد سے، رجسٹرڈ فری لانسرز کو سالانہ مراعات دی جا سکیں گی،

جن میں تصدیق شدہ ترسیلات پر مفت کریڈٹس بھی شامل ہیں۔

اہم شخصیات اور مطالبات:

اس ورکنگ گروپ میں شامل معروف شخصیات میں
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال،
پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن (پی اے ایف ایل اے) کے چیئرمین ابراہیم امین،
سیکریٹری آئی ٹی ضرار ہشام خان،
سی ای اوز
اور دیگر سرکاری و نجی اداروں کے نمائندے شامل تھے۔

حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری اور فری لانسرز کے لیے

ٹیکس چھوٹ میں توسیع کی جائے، جو آئندہ سال ختم ہونے والی ہے۔

فری لانسرز اور کمپنیوں کے لیے مراعات کی درخواست:

پی اے ایف ایل اے کے چیئرمین ابراہیم امین نے کہا کہ حکومت آئی ٹی شعبہ اور فری لانسرز کی ترقی

کے لیے مختلف پروگرامز اور اقدامات پر توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر موجودہ مسائل حل کر لیے جائیں، تو ترسیلات زر میں بہت زیادہ اضافہ ممکن ہے۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ آئی ٹی کمپنیوں
اور فری لانسرز کو وہی مراعات دی جائیں جو

اوورسیز پاکستانیوں کو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button