پولینڈ سے سفارتی تعلقات میں پاکستان اولین اسلامی ممالک میں تھا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری

کراچی: جامعہ اردو کے تحت پاک پولینڈ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے خصوصی شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ پاکستان کے طالب علموں کو اپنی جامعات کے ذریعہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مہارت کے حصول میں مدد دے سکتا ہے۔ پاکستان میں موجود مواقع دونوں ممالک کے مابین معاشی تعاون میں بھی اضافہ کرسکتے ہیں۔
گورنر سندھ نے وفاقی جامعہ اردو اور پولینڈ یونیوسٹی کو کانفرنس کے انعقاد پر مبارک باد بھی دی اور کہا کہ پولینڈ کے شہریوں نے 1940 میں جنگ عظیم کے موقع پر کراچی اور کوئٹہ میں پناہ لی تھی، جس میں پائلٹس اور ٹیکنیشنز شامل تھے۔
کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ باقاعدہ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے پہلے اسلامی ممالک میں سے تھا، جبکہ پولینڈ نے پاکستان کو یورپی یونین کا GSP درجہ دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پولینڈ کی آئل اینڈ گیس کمپنی، پاکستان میں قدرتی گیس کے ذخائر کی تلاش کے لئے کام کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفود کے تبادلوں کے ذریعہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکتا ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس امید کا اظہار کیا کہ پولینڈ کی جانب سے تعاو ن کا سلسلہ مستقبل میں جاری رہے گا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔