وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھ کر کیے جائیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کی اجازت نواز شریف کی منظوری سے مشروط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے ساتھ ہماری میٹنگ ہوچکی ہے، اور مذاکرات کا آغاز اتوار تک ہوسکتا ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی سے جو بھی بات کرے گی، وہ اسٹیبلشمنٹ کو ساتھ رکھ کر کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی جلدی ہے تو وہ اپنا شوق پورا کرلے۔ ان کے مطابق، وزیر اعظم نے ایوان میں واضح کیا تھا کہ وہ ہر معاملے پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اتوار تک پی ٹی آئی کے مطالبات پر کوئی پیش رفت ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سول نافرمانی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور یہ ناکام ہوگی۔
مشیر وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نہ صرف خود کو بلکہ ملک کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانی حکومت کو نہیں بلکہ اپنے پیاروں کو پیسے بھیجتے ہیں، اور پی ٹی آئی معاملات کی سمجھ سے عاری ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کی پیشکش نہیں کی گئی تھی۔ ان کے مطابق سیاسی مسائل ہمیشہ ڈائیلاگ کے ذریعے ہی حل کیے جاتے ہیں۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔