بزنستازہ ترینرجحان

پاکستان اسٹاک ایکسچینج بدترین مندی کا شکار، سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج بدھ کے روز ملکی تاریخ کی بدترین مندی کا شکار ہوگئی۔ منافع کی خاطر فروخت کے دباؤ کے باعث کاروبار کے دوران انڈیکس 3964 پوائنٹس تک گر گیا تھا، تاہم کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ نے تین نفسیاتی حدیں گنوا دیں۔ کے ایس ای 100 انڈیکس 1 لاکھ 14 ہزار 860 پوائنٹس سے کم ہو کر 1 لاکھ 11 ہزار 70 پوائنٹس پر بند ہوا، جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت میں 437 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس سے سرمائے کا حجم 145 کھرب روپے سے کم ہو کر 141 کھرب روپے پر آگیا۔

بدھ کو مارکیٹ کا آغاز مثبت ہوا، اور انڈیکس 1 لاکھ 16 ہزار 236 پوائنٹس کی بلند ترین سطح تک پہنچا، تاہم آٹوموبائل، سیمنٹ، کمرشل بینک، آئل و گیس، پاور جنریشن، اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا رجحان رہا، جس سے انڈیکس
منفی زون میں چلا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 30 انڈیکس میں 1286 پوائنٹس کی کمی ہوئی، جو 36 ہزار 196 پوائنٹس سے کم ہو کر 34 ہزار 909 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح، کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 72 ہزار 340 پوائنٹس سے کم ہو کر 70 ہزار 168 پوائنٹس پر آگیا۔

بدھ کو 60 ارب روپے مالیت کے 1 ارب 11 کروڑ 19 لاکھ حصص کے سودے ہوئے، جبکہ منگل کو 62 ارب روپے مالیت کے 1 ارب 25 کروڑ 29 لاکھ حصص کے سودے ہوئے تھے۔

مجموعی طور پر 472 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، جن میں سے 89 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ، 349 میں کمی، اور 34 میں استحکام رہا۔ کاروباری لحاظ سے ورلڈ کال ٹیلی کام، سنرجیکو پاک، بینک آف پنجاب، پاک ریفائنری، اور پاک الیکٹرون سر فہرست رہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button