پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی، عمران خان نے واضح کیا ہے کہ اگر اتوار تک ان کے دو جائز مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ سول نافرمانی تحریک کے پہلے مرحلے "ترسیلات زر کے بائیکاٹ” کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ان کے مطالبات شامل ہیں: انڈر ٹرائل سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی و 26 نومبر کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام۔
عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت اتوار تک ان مطالبات پر عمل نہیں کرتی تو وہ یہ تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ ملکی حالات کو دیکھیں اور پاکستان میں جمہوریت، عدلیہ، اور میڈیا کی حالت پر غور کریں، جہاں جبر و فسطائیت کا دور جاری ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی ترسیلات زر کے بائیکاٹ کا آغاز کریں تاکہ ملک کے حالات کے خلاف آواز بلند کی جا سکے۔
سابق وزیراعظم نے 26 نومبر کے واقعات کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا، جہاں نہتے لوگوں پر فائرنگ کی گئی۔ انہوں نے گمشدہ افراد کے حوالے سے حکومت سے جواب طلب کیا اور کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان افراد کی تلاش کرے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے لوگوں کے لیے انصاف دلانے کی جستجو جاری رکھیں گے اور مذاکرات کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
اگر حکومت چاہتی ہے کہ سول نافرمانی تحریک شروع نہ ہو تو اسے ان کے مطالبات پر رابطہ کرنا ہوگا۔ 18 دسمبر کو خان نے سول نافرمانی کی تحریک کو مؤخر کرتے ہوئے مزید تفصیلات کا وعدہ کیا تھا۔